جیکب آباد(نمائندہ جسارت)جیکب آبادمیںجے یو آئی کی میگا میڈیکل کیمپ، 1400 مریضوں کا مفت علاج اور ادویات کی فراہمی۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام کی جانب سے انسانیت کی خدمت کے جذبے کے تحت پرائمری اسکول ٹھل میں ایک شاندار میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جہاں 1400 مریضوں کا معائنہ کیا گیا، مختلف بیماریوں کے مفت ٹیسٹ کیے گئے، اور دوائیں بھی فراہم کی گئیں۔کیمپ میں ملک کے معروف ماہر ڈاکٹروں نے شرکت کی، جن میں جنرل فزیشن، آرتھوپیڈک سرجن، اور خواتین و بچوں کے ماہرین شامل تھے۔ نمایاں ڈاکٹروں میں ڈاکٹر بشیر احمد کوسو، ڈاکٹر ریاض احمد ہکڑو، ڈاکٹر خیر محمد سومرو، ڈاکٹر رابعہ بگٹی، اور ڈاکٹر عبدالعزیز تھے۔انہوں نے مرد، خواتین اور بچوں کا معائنہ کیا اور شوگر، ملیریا، کالی کھانسی سمیت دیگر عام بیماریوں کے مفت ٹیسٹ کیے۔جے یو آئی ٹھل کے امیر ڈاکٹر خلیل احمد کوسو، جنرل سیکرٹری مولانا عبدالمالک گھنیو، سید محمد شاہ، عبدالوحید بروہی اور قاری عنایت اللہ مہر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان غریب اور نادار افراد کے لیے جو مہنگے علاج کی سہولت سے محروم ہیں ان کوعلا ج کی سہولت فراہم کرنا ہے ۔اس موقع پر جے یو آئی ضلع جیکب آباد کے امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، ضلعی سرپرست سید شاہ محمد شاہ، اور نائب امیر عبدالقادر چنا نے بھی کیمپ کا دورہ کیا۔ انہوں نے جے یو آئی کی انسان دوست خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے میڈیکل کیمپ معاشرے میں انسانی بہبود کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل جے یو ا ئی جیکب ا

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ پر 37 ارب روپے خرچ

پشاور:

خیبرپختونخوا میں گزشتہ مالی سال کے دوران عوام کے مفت علاج کی سہولت کےلیے صحت کارڈ کے تحت 37 ارب روپے سے زائد خرچ کیے جاچکے ہیں۔ جبکہ رواں مالی سال میں اس اسکیم کےلیے مزید 41 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔

مشیر صحت احتشام نے بتایا کہ صوبے میں صحت کارڈ کے تحت مفت علاج کی یہ سہولت عوام تک پہنچائی جارہی ہے جبکہ صحت ٹرانسپلانٹ اینڈ ایمپلانٹ کارڈ کو بھی صحت کارڈ کا مستقل حصہ بنا دیا گیا ہے، جس کے تحت بسترِ مرگ پر موجود مریضوں کے لیے نئی امید پیدا ہوئی ہے۔

صرف گزشتہ دو ماہ میں صحت ٹرانسپلانٹ اینڈ ایمپلانٹ کارڈ کے تحت 48 ٹرانسپلانٹس اور ایمپلانٹس مکمل کیے جا چکے ہیں جن پر اب تک 118 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

ان اقدامات کے تحت 23 مفت کڈنی ٹرانسپلانٹس کے ذریعے تقریباً 45 ملین روپے کی لاگت سے مریضوں کی جانیں بچائی گئیں، جبکہ 25 ملین روپے خرچ کر کے 4 لیور ٹرانسپلانٹس کیے گئے۔ اس کے علاوہ 21 کوکلیئر ایمپلانٹس پر 45 ملین روپے خرچ کر کے بچوں اور ان کے خاندانوں میں خوشیاں واپس لوٹائی گئیں۔

یہ سہولیات سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ صوبے کے کسی بھی شہری کو علاج کے لیے دربدر نہ ہونا پڑے اور اسے بروقت علاج کی سہولت میسر آ سکے۔

متعلقہ مضامین

  • چلاس: سیلاب سے متاثرہ علاقے تھک نالہ میں پیٹ کے امراض بڑھ گئے
  • وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق کا میو ہسپتال لاہور کا اچانک دورہ ،، او پی ڈی، فارمیسی و دیگر شعبہ جات کا جائزہ لیا
  • میٹرک بورڈ ملتان کے نتائج میں رکشہ ڈرائیور کے بیٹے کی آرٹس گروپ میں پہلی پوزیشن
  • میٹرک بورڈ ملتان کے امتحان میں رکشہ ڈرائیور کا بیٹا سب پر بازی لے گیا
  • کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیشرفت، اربوں کی ریکوری کا امکان
  • شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
  • جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
  • وزیراعظم شہباز شریف نے کام پسند آنے پر نوجوان وی لاگر محمد طلحہ کو کتنی انعامی رقم دی؟
  • خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ پر 37 ارب روپے خرچ
  • کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیش رفت، اربوں روپے کی ریکوری کا امکان