آزاد کشمیر اور پاکستان کو ملانے والے تاریخی کوہالہ پُل پر کشمیر بنے گا پاکستان کنونشن کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
مظفرآباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کو کشمیر سے ملانے والا کوہالہ انٹری پوائنٹ، کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھا۔ آزاد کشمیر کے نوجوانوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے کوہالہ انٹری پوائنٹ پر پاکستانی پرچم لہرا دیئے ۔تفصیلات کے مطابق کنونشن کا اہتمام کوہالہ انٹری پوائنٹ پر کشمیری مسلمانوں کی نمائندہ تاریخ ساز قرارداد الحاق پاکستان کی محرک آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس نے کیا تھا۔
کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے انٹری پوائنٹ کوہالہ میں کشمیر بنے گا پاکستان کنونشن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے بھی شرکت کی۔کنوینئر کل جماعتی حریت کانفرنس غلام محمد صفی نے کہا کہ آزاد کشمیر پہلے ہی پاکستان ہے،مقبوضہ کشمیر کے عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔
سردار عتیق احمد خان سابق وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ 1947 میں آزاد کشمیر کے عوام نے جہاد کے زریعے یہ خطئہ آزاد کرواکر پاکستان سے اپنی عملا نسبت قائم کی۔مقررین کا کہنا تھا کہ کوہالہ کشمیر اور پاکستان سے تاریخی تعلق کی علامت ہے،جسے کبھی کمزور نہیں کیا جا سکتا۔شرکاءکنونشن کا کہنا تھا کہ کشمیر کا پاکستان سے دائمی رشتہ ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہو رہا ہے۔
عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی کا اپنے تین مرکزی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انٹری پوائنٹ پاکستان سے
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔