ڈیل کا تاثر غلط ہے، القادر کیس کا حکومت کیساتھ مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دینا کہ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، جس کیوجہ سے کیس کا فیصلہ مؤخر ہو رہا ہے بالکل غلط ہے، حکومت سے مذاکرات کا مقصد جمہوریت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کا حکومت کے ساتھ مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ فیصلہ مؤخر ہونے کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ ہمارے مذاکرات جاری ہیں، القادر ٹرسٹ کیس کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دینا کہ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، جس کی وجہ سے کیس کا فیصلہ مؤخر ہو رہا ہے بالکل غلط ہے، حکومت سے مذاکرات کا مقصد جمہوریت ہے۔ سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا یہ سننے میں آرہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کی تیسری نشست 15 جنوری کو ہونے جا رہی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہمیں دیوار پر لکھا نظر آ رہا ہے کہ ہمارے خلاف انصاف نہیں ہو رہا، اگر ہمارے ساتھ انصاف ہوتا تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ کا فیصلہ بہت پہلے آچکا ہوتا۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ڈٹے رہیں گے، بانی پی ٹی آئی تو کہہ چکے ہیں کہ کیس کا فیصلہ جلدی سنایا جائے، ہمیں عدالتی عملے کی جانب سے بتایا گیا کہ 11 بجے فیصلہ سنایا جائے گا، لیکن جج صاحب نے پہلے ہی اپنی مرضی سے فیصلے کی تاریخ آگے کر دی، سیاسی فیصلے دینے ہوں تو دیوار پر لکھا نظر آتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ پی ٹی آئی کا فیصلہ کیس کا رہا ہے
پڑھیں:
ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں