کابینہ میں اضافہ، سندھ حکومت نے مزید 8 معاونین خصوصی اور 12 ترجمان مقرر کردیے
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
سندھ کابینہ میں اضافہ کردیا گیا، سندھ حکومت نے مزید آٹھ معاونین خصوصی اور بارہ ترجمان مقرر کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والوں پر سندھ حکومت مہربان ہوگئی، کوئی ترجمان بن گیا تو کوئی معاون خصوصی، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے حکومت سندھ کے مزید آٹھ ترجمان اور 12 معاون خصوصی مقرر کردیے۔
ان میں نادر نبیل گبول، سکھ دیو، بلند خان جونیجو، سمیتہ افضل، سیدہ تحسین عابدی، ہیرسوھو، سیدہ اقربہ فاطمہ اور مصطفی عبداللہ بلوچ کو سندھ حکومت کا ترجمان مقرر کردیا گیا ہے۔
پیر سید افضل شاہ، لیاقت آسکانی، تنزیلہ امہ حبیبہ، امیر حمزہ رئیس، محمد رضا ہارون، خیر محمد شیخ، کلثوم چانڈیو، امان اللہ محسود، محمد علی راشد، محمد علی بھٹو، حسین اسلم اور ویرجی کولہی کو معاون خصوصی مقرر کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی، پاکستان میں اضافہ کیسے؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حکومت کے دعوے اور اصل حقائق میں فرق واضح ہو گیا۔ فیک نیوز واچ ڈاگ نے ” پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق جھوٹ” کے عنوان سے 38 صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر جاری کر دیا، جس میں حکومت کی قیمتوں کے تعین میں مبینہ غلط بیانی، شفافیت کی کمی اور عوام پر ڈالے گئے بوجھ کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2000 میں بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت 22 ڈالر فی بیرل پاکستان میں 30 روپے فی لیٹر تھی،2025 میں بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمت 69 ڈالر فی بیرل، پاکستان میں پٹرول 272 روپے فی لیٹر ہوگیا،فی لیٹر پیٹرول پر حکومتی پیٹرولیم لیوی 103 روپے کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی،پیٹرولیم لیوی کے نام پر گزشتہ مالی سال میں عوام کی جیب سے 1.02 کھرب روپے نکلوائے گئے،سال 2022 سے سال 2025 تک پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 118 روپے کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے گزشتہ 20 سال میں حکومتی وزراء کے حقیقت سے متصادم بیانات کا بھی جائزہ لیاگیا،رپورٹ میں پیٹرولیم سیکٹر کی ڈی ریگولیشن کو محض فریب قرار دے دیا گیا۔
فیک نیوز واچ ڈاگ کی رپورٹ کے مطابق اوگرا صرف سفارش کرتا ہے، حقیقی قیمتیں حکومت طے کرتی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ٹیکسز اور لیوی کا بڑا حصہ شامل ہے،پیٹرولیم قیمتوں میں کمی تاخیر کا شکار اضافہ فی الفور حکومت کا دہرا معیار قرار ہے۔ پاکستان میں آئی ایم ایف پروگرام ریلیف کی بجائے مہنگائی کی بڑی وجہ ہے، پاکستان میں حکومتوں کی جانب سے حقیقی قیمت چھپا کر عوام کو اندھیرے میں رکھا جاتا ہے،قومی مفاد کے نام پر ٹیکسوں میں اضافہ، حکومتی اخراجات بدستور برقرار رہتے ہیں۔
فیک نیوز واچ ڈاگ کی رپورٹ میں الیکشن سے قبل پیٹرولیم مصنوعات سستی حکومت میں آنے کے بعد مہنگی کرنے کی سیاسی چال بھی بے نقاب ہوگئی،حکومت میں آنے کے بعد سیاسی جماعتوں کے پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق موقف میں تبدیلی بھی رپورٹ میں شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم پر پاکستان کے مقابلے میں انڈیا، فرانس، تھائی لینڈ میں شفاف نظام ہے، پاکستان کا ماڈل بے ضابطگی، سیاسی مداخلت اور معلومات کے فقدان پر مبنی ہے،رپورٹ میں قیمتوں کے تعین کے لئے اوگرا کو با اختیار اور فارمولہ شائع کرنے کی سفارش جبکہ پیٹرولیم سیکٹر سے متعلق اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
Post Views: 4