عدالت کا وزیراعظم کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات ایک ہفتے میں جمع کرانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
عدالت کا وزیراعظم کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات ایک ہفتے میں جمع کرانے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے اگلے ہفتے تک کی مہلت دے دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحا ق خان نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل دوسری عدالت میں ہونے کے باعث پیش نہ ہو سکے۔
درخواست گزار کے وکیل عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی امریکہ پہنچ گئی ہیں لیکن تاحال امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر سے ان کی ملاقات نہیں ہو سکی۔عدالت نے وزارت خارجہ حکام کو حکم دیا کہ وزارت خارجہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے تعاون کرے، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے امریکا میں پاکستانی سفیر کی ملاقات یقینی بنائے۔
وزارت خارجہ حکام نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے عافیہ صدیقی کی رہائی کے خط کا امریکا نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا، عافیہ صدیقی کیس سے متعلق آئندہ ہفتہ اہم ہے۔عدالتی حکم کے باوجود وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں کا ریکارڈ عدالت میں پیش نہ کیا جا سکا جس پر عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ 20 دسمبر کو وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات جمع کرانے حکم دیا تھا۔
نمائندہ وزارت خارجہ نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری خارجہ چین ہیں اس لیے تفصیلات جمع نہیں کرواسکے وقت دیا جائے، عدالت نے وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات جمع کرانے کے لیے اگلے ہفتے تک مہلت دے دی۔ بعدازاں عدالت نے عافیہ صدیقی کی امریکی قید سے رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) لاہور اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) امریکہ کے نمائندگان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے عالمی تعلیمی معیار کو اپنانے اور ڈیجیٹل و علم پر مبنی معیشت کے قیام کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔ جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این آئی ٹی اور اے ایس یو کے درمیان اشتراک پاکستان کی تعلیمی تبدیلی کی جانب ایک نمایاں قدم ہے جس کے تحت پاکستانی طلبہ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیم، دوہری ڈگریوں، بین الاقوامی نصاب اور جدید تحقیقاتی مواقع تک رسائی حاصل ہو گی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 کروڑ سے زائد نوجوان موجود ہیں، ہمیں اس توانائی کو ایک موثر قومی سرمایہ میں تبدیل کرنا ہے، یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔
انہوں نے اے ایس یو کے ساتھ اشتراک کو سراہا جو گزشتہ دس سال سے مسلسل امریکہ کی سب سے جدید یونیورسٹی قرار دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کو عالمی جدت اور مقامی اہمیت کے سنگم پر لے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی پاکستان میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت ، فن ٹیک اور ای-کامرس جیسے شعبوں کے لیے ایک قومی ٹیلنٹ پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا جو ڈیجیٹل پاکستان وژن سے ہم آہنگ ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کی جانب سے ایسے مستقبل بین تعلیمی ماڈلز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور قومی قیادت اور بین الاقوامی علمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک اصلاحات پر مبنی وژن کا عملی نمونہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جب قومی صلاحیت کو عالمی مہارت کے ساتھ جوڑا جائے تو بڑی تبدیلیاں ممکن ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا مستقبل ایسی یونیورسٹیز کے قیام میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقت رکھتی ہوں اور مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہوں، اے ایس یو کے ساتھ اشتراک یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک جدید اور جامع تعلیمی نظام کس طرح قوموں کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرز کے اشتراک کے امکانات ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ بھی زیر غور ہیں تاکہ فاصلاتی اور ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں اے ایس یو کی علمی برتری کو مزید وسعت دی جا سکے۔