’’یہ شادی نہیں ہوسکتی ’’، دلہن کی ماں کا جراتمندانہ اقدام، دل جیت لئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) آپ کی مہربانی ۔۔ واپس چلے جائیں شرابی دلہا کے ساتھ اپنی بیٹی نہیں بیاہ سکتی ۔ ماں نے بھری بارات واپس لوٹا دی ، جراتمندانہ اقدام نے شہریوں کے دل جیت لئے ۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق واقعہ بینگلورو کے علاقے میں پیش آیا اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
View this post on InstagramA post shared by BollywoodShaadis.
دلہا اورباراتی جب شادی کے لئے پہنچے تو رسومات کے لیےدلہا کو منڈپ پر طلب کیا گیا۔ دلہا کی غیر حالت اور الٹے سیدھے قدموں کودیکھ کر ماں کادل دھل گیا اور اس نے جب یہ پایا کہ دلہا نشے میں ہے تو انہوں نے ہاتھ جوڑ کر دلہا اور باراتیوں سے درخواست کی کہ وہ واپس چلے جائیں کیوں کہ وہ ایک شرابی سے اپنی بیٹی کا بیاہ نہیں کرسکتی دلہن کی والدہ کا کہنا تھا کہ ابھی سے ایسے تیور ہیں تو آگے میری بیٹی کے مستقبل کا کیا ہو گا۔
کچھ لوگوں نے صلح صفائی کی کوشش کی تاہم مرے پر سو درے نشے میں دھت دولہے نے جب آرتی کی تھالی کو اٹھا کر نیچے پھینکا تو یہ طے ہوگیا کہ اب یہ شادی نہیں ہوسکتی ۔
سوشل میڈیا صارفین نے دلہن کی ماں کے بولڈ قدم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھا لگا کہ اب مشرق میں بھی ناک اور لوگوں کی پروا کئے بغیر مائیں اپنی بیٹیوں کے مستقبل کو اہمیت دے رہی ہیں ۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ ماں کے یہ جملے کہ میں اپنی بیٹی کی شادی آپ سے نہیں کرنا چاہتی اور نہ ہی آپ کو اپنے خاندان کا حصہ بنانا چاہتی ہوں زبردست تھے۔
مزیدپڑھیں:سینئر صحافی جاوید شہزاد کی نماز جنازہ اداکردی گئی،آہوںاورسسکیوںمیںسپردخاک،قل خوانی کل ہوگی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اپنی بیٹی
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میانوالی میں سیلاب متاثرین سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایسا سن رہی ہوں کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کر رہی ہیں؟ کیا عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اور وہاں جدید سیوریج سسٹم کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن میدانِ عمل میں اتر کر کام کرنا ہمت اور حوصلے کا کام ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کابینہ کے وزراء اس وقت دن رات میدان میں موجود ہیں، اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل ریلیف نہیں مل جاتا، وہ فیلڈ سے واپس نہ آئیں۔
انہوں نے کہا جب میں کشتی میں بیٹھی تو کہا گیا کہ سی ایم کشتی میں کیوں گئی؟ اگر خدانخواستہ ڈوب جاتی تو؟ تنقید کرنے والوں سے کہتی ہوں، میں تمہاری بے بسی سمجھتی ہوں، لیکن کام کیے بغیر بیٹھنا میری فطرت میں نہیں۔
وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکومتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں جب ملک سیلاب کی زد میں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے صرف فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، اور بس کہہ دیا: ’اوہو، بہت تباہی ہوئی ہے۔‘ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کام کر کے دکھاؤں گی، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔”
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر وزیراعلیٰ خود میدان میں نکلتی ہے تو باقی سسٹم بھی متحرک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیٹی ہونے کے ناطے وہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ہر مشکل وقت میں ساتھ رہیں گی۔