چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت سندھ بچوں کی صحت سےمتعلق انقلابی اقدامات کررہی ہے۔کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ سفر 2010 میں شروع ہوا تھا، آج تک چلتا آرہا ہے. جس میں چائلڈ لائف کی پوری ٹیم، نرسز، ڈاکٹرز اور جو لوگ یہاں کام کرتے ہیں. اسی کے ساتھ وزارت صحت سمیت تمام نے مل کر سندھ کے ایک بہت بڑے مسئلے بچوں کی شرح اموات کا مقابلہ کیا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ اب عالمی سطح پر آپ کی محنت اور آپ کی کامیابی کو تسلیم کیا جا رہا ہے.

آپ سب کو مبارکباد دینا چاہوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نوزائیدہ بچوں میں شرح اموات اب بھی زیادہ ہے. اس حوالے سے صوبہ سندھ کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا. میڈیا میں بچوں کی شرح اموات ٹکرز اور بریکنگ نیوز کے طور پر چلتی تھی. تھرپارکر سے شروع ہوا، مگر سندھ کے تمام ہسپتالوں سے لائیو فیڈ چلتی تھی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے تفصیل سے دیکھا، تو 15 سال قبل صوبہ سندھ میں متعدد اقدامات کیے. اس میں قابل ذکر اقدام چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ رہا۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ اب نہ صرف شہریوں کو مفت اور معیاری علاج فراہم کررہے ہیں. ہر تحصیل میں پہنچا رہے ہیں.سندھ کی 106 تحصیلوں میں ٹیلی میڈیسن کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے. سندھ میں بچوں کی شرح اموات میں باقاعدہ بہتری آئی ہے.یونیورسٹی آف کیلی فورنیا نے اپنی رپورٹ میں شرح اموات میں کمی کو تسلیم کیا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون

—فائل فوٹو

وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔

وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • زہریلا کھانسی سیرپ
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو