پاکستان یوان بانڈز جاری کرنے کی تیاری کررہا ہے، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان چینی کرنسی یوان پر مبنی بانڈز جاری کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جو ملکی معیشت کے استحکام اور مالی وسائل کے حصول کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاری مالی سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو 3.5 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے، جو پچھلے سال کے 2.
بلوم برگ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ یوان پر مبنی بانڈز جاری کرنے سے چین کے سرمایہ کاروں سے 200 سے 250 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کرنے کا ہدف ہے، جو آئندہ 6سے 9ماہ میں ممکن ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ شرائط پر عملدرآمد کے لیے حکومت پرعزم ہے اور اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھا رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ 5دہائیوں میں پاکستان نے 25 آئی ایم ایف پروگرامز میں حصہ لیا ہے، اور قرضوں کے اس چکر کو ختم کرنے کے لیے توانائی، ٹیکس وصولی اور ریاستی اداروں میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینا ہوگا۔
انہوں نے معیشت کی موجودہ صورتحال کو مستحکم قرار دیتے ہوئے کہا کہ برآمدات، ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے۔ تاہم وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو اپنی معیشت کی بنیادوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے پائیدار ترقی کے راستے پر گامزن کیا جا سکے۔ آئی ایم ایف کا وفد بھی آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ اصلاحاتی عمل کا جائزہ لیا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے نے کہا کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار کی کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا، وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں ہسپتالوں اور سکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خود مختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے۔