Express News:
2025-06-09@13:33:58 GMT

’’فیصلہ اپنی اہمیت کھو چکا، وہ حق میں آتا ہے یا خلاف‘‘

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ ایک تو یہ چیک کروا لیں کہ فیصلہ کس برانچ میں پھنسا ہوا ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ یہ فیصلہ کہیں پھنسا ہوا ہے جب آپ نے کہا کہ دستخط شدہ فیصلہ موجود ہے تو بہتر تھا ان سے پوچھ لیتے کہ دستخط کس کے ہوئے ہوئے ہیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمارے جج تو آپ کو پتہ ہے نہ کہ ماشا اللہ، دوسرا یہ کہ ہمارے ججوں کو آج کل یہ بہت جلدی ہے کہ ہم نے بہت سارے فیصلے کرنے ہیں تو اس لیے ان کے پاس ٹائم نہیں تھا۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ فیصلہ جو بھی آئے گا تاہم جس طرح اس کا انتظار کیا جا رہا ہے، فیصلہ اپنی اہمیت کھو چکا ہے وہ حق میں آتا ہے یا خلاف آتا ہے، اب یہ تاثر قائم ہو چکا ہے کہ وہ مذاکرات کا نتیجہ ہوگا، بات بن گئی تو یہ آئے گا بات نہیں بنی تو یہ آئے گا۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ جج کی طرف سے فیصلہ نہ سنانے کی جو وجوہات بیان کی گئیں تو یہ بڑی عجیب سی ریزننگ کی جا رہی ہے، ملزم کو اس کی عدم موجودگی میں سزا سنانے کی نظیر موجود ہے۔ 

ہم کرپشن کی بات کر رہے ہیں آپ دیکھیں کہ جنرل پرویز مشرف پر ان کی عدم موجودگی میں سنگین غداری کا مقدمہ چلا کرعدم موجودگی میں ہی انھیں سزائے موت سنا دی گئی تھی تو عمران خان کے خلاف مقدمے کا فیصلہ کیوں نہیں آ سکتا۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے، ہمارے رپورٹر کا کہنا ہے کہ جج صاحب کے چہرے پر اکتاہٹ طاری تھی، جب انھوں نے کہا فیصلہ میرے پاس دستخط شدہ موجود ہے اور وہ نہیں آئے۔

حالانکہ ہم دیکھیں تو جج بشیر صاحب جو بڑے مشہور ہیں جنھوں نے دو سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور عمران خان کو سزا دی،جج ایک ہی ہیں کیس الگ الگ عدالتوں میں لگے ہوئے تھے، غیر حاضری میں سزا نہیں سنائی جاسکتی مگر یہ کام اسی اڈیالہ جیل میں بھی ہو چکا ہے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا دلچسپ بات یہ ہے کہ چوبیس گھنٹے پہلے بتایا گیا کہ فیصلہ سنایا جائے گا، سب کو بڑی دیر سے اس کا انتظار تھا، یہ دو بار پہلے موخر ہو چکا تھا اب تیسری بار موخر ہوا ہے، فیصلے سنانے میں کیا مشکل تھی؟۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ

پنجاب میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ اور صوبے بھر میں واقع چھوٹے بڑے ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے لیے اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے خصوصی اجلاس میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے فیصلے کی منظوری دے دی۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے ٹیکس بڑھانے کی تمام تجاویز مسترد کردیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ ٹیکس نہیں ٹیکس نیٹ ورک بڑھائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس بڑھا کر عوام پر بلاوجہ بوجھ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، رجسٹریشن کرانے والے کو سزا مل جائے اور ٹیکس چوری کرنے والے مزے کرتے رہیں ،یہ نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عام آدمی پر مالی بوجھ نہیں ڈالنے چاہتے۔ 2 لاکھ روپے تنخواہ لینے والا ٹیکس دیتا اور کروڑوں آمدن والا ٹیکس نہیں دیتا۔

انہوں نے پنجاب ریونیواتھارٹی، مائنز اینڈ منرل اور دیگر ڈیپارٹمنٹ کو ریونیو کے نئے مواقع دریافت کرنے کا حکم بھی دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹیکس شادی ہال رجسٹریشن

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • پنجاب میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی