Express News:
2025-11-03@01:42:06 GMT

’’فیصلہ اپنی اہمیت کھو چکا، وہ حق میں آتا ہے یا خلاف‘‘

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ ایک تو یہ چیک کروا لیں کہ فیصلہ کس برانچ میں پھنسا ہوا ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ یہ فیصلہ کہیں پھنسا ہوا ہے جب آپ نے کہا کہ دستخط شدہ فیصلہ موجود ہے تو بہتر تھا ان سے پوچھ لیتے کہ دستخط کس کے ہوئے ہوئے ہیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمارے جج تو آپ کو پتہ ہے نہ کہ ماشا اللہ، دوسرا یہ کہ ہمارے ججوں کو آج کل یہ بہت جلدی ہے کہ ہم نے بہت سارے فیصلے کرنے ہیں تو اس لیے ان کے پاس ٹائم نہیں تھا۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ فیصلہ جو بھی آئے گا تاہم جس طرح اس کا انتظار کیا جا رہا ہے، فیصلہ اپنی اہمیت کھو چکا ہے وہ حق میں آتا ہے یا خلاف آتا ہے، اب یہ تاثر قائم ہو چکا ہے کہ وہ مذاکرات کا نتیجہ ہوگا، بات بن گئی تو یہ آئے گا بات نہیں بنی تو یہ آئے گا۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ جج کی طرف سے فیصلہ نہ سنانے کی جو وجوہات بیان کی گئیں تو یہ بڑی عجیب سی ریزننگ کی جا رہی ہے، ملزم کو اس کی عدم موجودگی میں سزا سنانے کی نظیر موجود ہے۔ 

ہم کرپشن کی بات کر رہے ہیں آپ دیکھیں کہ جنرل پرویز مشرف پر ان کی عدم موجودگی میں سنگین غداری کا مقدمہ چلا کرعدم موجودگی میں ہی انھیں سزائے موت سنا دی گئی تھی تو عمران خان کے خلاف مقدمے کا فیصلہ کیوں نہیں آ سکتا۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے، ہمارے رپورٹر کا کہنا ہے کہ جج صاحب کے چہرے پر اکتاہٹ طاری تھی، جب انھوں نے کہا فیصلہ میرے پاس دستخط شدہ موجود ہے اور وہ نہیں آئے۔

حالانکہ ہم دیکھیں تو جج بشیر صاحب جو بڑے مشہور ہیں جنھوں نے دو سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور عمران خان کو سزا دی،جج ایک ہی ہیں کیس الگ الگ عدالتوں میں لگے ہوئے تھے، غیر حاضری میں سزا نہیں سنائی جاسکتی مگر یہ کام اسی اڈیالہ جیل میں بھی ہو چکا ہے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا دلچسپ بات یہ ہے کہ چوبیس گھنٹے پہلے بتایا گیا کہ فیصلہ سنایا جائے گا، سب کو بڑی دیر سے اس کا انتظار تھا، یہ دو بار پہلے موخر ہو چکا تھا اب تیسری بار موخر ہوا ہے، فیصلے سنانے میں کیا مشکل تھی؟۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ

پڑھیں:

افغان طالبان کو یقینی بنانا ہوگا کہ انکی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہو: عطا تارڑ

وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات کے مشترکہ اعلامیے پر رد عمل دیتے ہوئے واضح کردیا کہ پاکستان کو اب نیا فورم میسر ہوگا جہاں دہشت گردی کے ثبوت پیش کیے جائیں گے۔عطا تارڑ نے کہاکہ قطر اور ترکیےکی مدد سے دوبارہ مذاکرات شروع ہوئے، دوست ممالک پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کو یہ بات ماننا پڑی کہ دہشتگرد کارروائیاں بندہوں گی اور ہمیں امید ہے اب دہشت گرد کارروائیاں نہیں ہوں گی، عطا تارڑ نے واضح کردیا کہ جنگ بندی خلاف ورزی کرنے والے فریق کے خلاف سزا کا تعین کیاجائےگا۔عطا تارڑ نے کہا کہ جنگ بندی میں افغان طالبان کی جانب سےفتنہ الخوارج کے خلاف کارروائیاں بھی شامل ہیں، افغان طالبان کو یقینی بنانا ہوگا کہ انکی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔پاک افغان سرحد کھولنے سے متعلق بات کرتے ہوئے عطا تارڑ نے بتایا کہ پاک افغان سرحدیں کھولنے کافیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • ایشوریا رائے ایسا کیا کرتی ہیں کہ 52سال کی عمر میں بھی ان کے حسن کا چرچا برقرار ہے؟
  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
  • ٹی 20 سیریز: تیسرے میچ میں پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو
  • راولپنڈی: غیر قانونی افغانی باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 16 مالک مکان اور 163 افغانی گرفتار
  • شہرِ قائد میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
  • کراچی میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
  • افغان طالبان کو یقینی بنانا ہوگا کہ انکی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہو: عطا تارڑ