مدارس و اسلام کے بدخواہ دنیا و آخرت میں رسوا ہوںگے‘علما
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)مدارس دینیہ کا فیضان تا روزقیامت جاری رہے گا۔ مدارس و اسلام کے بدخواہ دنیا و آخرت میں رسوا ہونگے۔ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں دینی مدارس کا نمایاں کردار ہے۔ دینی مدارس حق کی اس معراج پر کھڑے ہیں جہاں دنیا کا باطل اپنی پوری قوت کیساتھ مدمقابل ہے۔ بخاری شریف قرآن کریم کے بعد سب سے بڑی معتبر کتاب ہے۔ ان خیالات کا اظہار ملک کے نامور عالم دین شیخ الحدیث مولانا شیخ محمد ادریس، سابق سینیٹر مولانا عبدالرشید، مولانا سلمان الحق حقانی، جمعیت علماء سلام سندھ کے نائب امیر قاری محمد عثمان،مولانا عظیم اللہ عثمان،آفاق خان نے جامعہ عثمانیہ شیرشاہ میں 40 ویں سالانہ جلسہ دستار فضیلت و 17 ویں تقریب ختم بخاری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آخری حدیث کا درس ممتاز عالم دین، جامعہ نعمانیہ چارسدہ ،جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے شیخ الحدیث مولانا شیخ محمد ادریس نے اپنے مخصوص انداز میں دیا جامعہ عثمانیہ کے دورہ حدیث، شعبہ تجوید و قرات اور شعبہ تعلیم القرآن سے سند فراغت حاصل کرنے والے 153 طلباء کرام کی دستار بندی کی گئی اور اسناد و انعامات تقسیم کئے گئے۔ علوم نبوت کی قدیم دینی درس گاہ جامعہ عثمانیہ شیرشاہ کے مختلف شعبہ جات سے اس سال فراغت حاصل کرنے والے طلبا کی تعداد 153 ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹس پریشان ہیں نوجوان نسل کو مشتعل ہونے سے کیسے بچایا۔؟ ہم نے نوجوان نسل کو بچا لیا اسی لیے بیرونی ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔