پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق شیر افضل مروت کی جانب سے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان بازی کی وجہ سے پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شو کاز (اظہارِ وجوہ) نوٹس جاری کردیا ہے۔نوٹس کے ذریعے شیر افضل مروت سے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان بازی پر جواب طلب کیا گیا ہے اور جواب دیے جانے تک میڈیا پر پارٹی کی نمائندگی سے بھی روک دیا گیا ہے۔شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس سے متعلق ایڈیشنل سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔بانی چیئرمی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے پہلے بھی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے۔ شیر افضل مروت نے بغیر سوچے سمجھے بیانات جاری کیے ہیں۔ آپ اب 7 دن کے اندر اپنا جواب جمع کروائیں۔ اس سب کے دوران آپ میڈیا پر یا کسی ٹاک شو پر نہیں بیٹھیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی گیا ہے
پڑھیں:
لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
سیئول: جنوبی کوریا میں عوام نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جائے میونگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ 61 سالہ لی نے 49 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور ملک کے 14ویں صدر بن گئے ہیں۔
یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کے بعد ان کا مواخذہ ہوا اور عدالتی حکم سے وہ عہدے سے ہٹا دیے گئے۔
لی جائے میونگ نے رولنگ پارٹی کے امیدوار کم مون سو کو شکست دی۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 79.4 فیصد رہا، جو گزشتہ 28 سالوں کا سب سے زیادہ تھا۔
لی کو اب بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات شامل ہیں۔ ایک کیس میں انہیں عدالت نے بری کیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا ہے۔
لی جائے میونگ 1963 میں اندونگ کے ایک پہاڑی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں غربت کے باعث انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ فیکٹری میں کام کرنا پڑا۔ 13 سال کی عمر میں ایک مشین کے حادثے میں ان کا بازو زخمی ہوا۔
انہوں نے اسکالرشپ پر قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1986 میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ لی نے دو دہائیوں تک انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 2005 میں سیاست میں قدم رکھا۔
وہ 2010 سے 2018 تک سیونگنام کے میئر اور پھر 2021 تک گیونگی صوبے کے گورنر رہے۔ 2022 میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
انہوں نے 2022 میں صدارتی انتخاب لڑا لیکن معمولی فرق سے ہار گئے۔ 2024 میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، مگر وہ بچ گئے۔
غریب پس منظر اور سخت مؤقف رکھنے والے لی کو متوسط اور محنت کش طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔
ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے، جو انہیں اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت فراہم کرے گی۔