پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق شیر افضل مروت کی جانب سے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان بازی کی وجہ سے پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شو کاز (اظہارِ وجوہ) نوٹس جاری کردیا ہے۔نوٹس کے ذریعے شیر افضل مروت سے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان بازی پر جواب طلب کیا گیا ہے اور جواب دیے جانے تک میڈیا پر پارٹی کی نمائندگی سے بھی روک دیا گیا ہے۔شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس سے متعلق ایڈیشنل سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔بانی چیئرمی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے پہلے بھی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے۔ شیر افضل مروت نے بغیر سوچے سمجھے بیانات جاری کیے ہیں۔ آپ اب 7 دن کے اندر اپنا جواب جمع کروائیں۔ اس سب کے دوران آپ میڈیا پر یا کسی ٹاک شو پر نہیں بیٹھیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی گیا ہے
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کردیا
سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بیوائیں تمام شہریوں کی طرح روزگار، وقار، برابری اور خودمختاری کا حق رکھتی ہیں، شوہر کی وفات پر بھرتی ہونے والی بیوہ کو دوسری شادی پربرطرف نہیں کیا جا سکتا۔سپریم کورٹ نے بیوہ عورتوں کے حقوق سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا، 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سوال یہ ہے کہ کیا بیوہ کو دی گئی امدادی ملازمت اس کے دوبارہ نکاح کے بعد ختم کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ اس عدالت میں اس سے ملتا جلتا معاملہ زاہدہ پروین کیس میں زیرِ بحث آیا تھا جس پر عدالت نے شادی شدہ بیٹیوں کے خلاف اقدامات کو غیرآئینی قرار دیا گیا تھا۔عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 25 کے تحت تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں. بیوہ کو اس کی دوبارہ شادی کی بنیاد پر ملازمت سے نکالنا صریحاً صنفی امتیاز ہے.بیوہ کی شناخت اس کے شوہر سے نہیں جڑی ہونی چاہیئے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ مالی خود مختاری عورتوں کی آئینی شناخت کا بنیادی جزو ہے، جس مرد کی اہلیہ کا انتقال ہوا ہو اس کی دوسری شادی پر انکم ٹیکس محکمہ کے آفس میمورینڈم لاگو نہیں ہوتا. بیوہ عورت کو دوسری شادی پر آفس میمورینڈم کے ذریعے نوکری سے برخاست کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ایسی پالیسیز عورتوں کے بنیادی حقوق کو متاثر کرتی ہیں، ایسے اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے بھی خلاف ہیں، بیوگی کو کسی عورت کی محرومی یا کم حیثیتی کی علامت کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیئے. بیوہ بھی دوسرے شہریوں کی طرح برابر کی عزت و حقوق کی حقدار ہے۔ عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے جنرل پوسٹ آفس فیصلے میں وزیراعظم کا امدادی پیکیج غیرآئینی قرار دیا گیا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا اطلاق موجودہ مقدمے پر لاگو نہیں ہوتا، سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مستقبل کے لیے تھا. سابقہ تقرریاں متاثر نہیں ہوتیں۔سپریم کورٹ نے چیف کمشنر، ریجنل ٹیکس آفیسر بہاولپور کی اپیل خارج کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آئی۔