بیرون ممالک ملازمتوں پر جانے والے افراد کو آف لوڈ کرنیکی شکایات بڑھ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان سے ورک پرمٹ پروٹیکٹر اسٹیمپ اور ویزوں کے حامل بیرون ممالک ملازمتوں پر جانے والے افراد کو بلاجواز آف لوڈنگ کی شکایات بڑھ گئی ہیں۔
پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین عدنان پراچہ نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والے نوجوانوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کانٹریک کے ذریعے نوجوانوں کو ورک ویزے پر بھیجتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی ورکرز سالانہ 33 سے 34ارب ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بھیج رہے ہیں۔
شب معراج پر تین روزہ عام تعطیل کا اعلان
عدنان پراچہ نے بتایا کہ بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والوں کے پاس پروٹیکٹر کی اسٹیمپ اور ورک ویزا سمیت دیگر قانونی دستاویزات بھی موجود ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود ایئر پورٹس کی اتھارٹی کی جانب سے انہیں آف لوڈ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روکے جانے والوں کے ٹکٹ نان ریفنڈ ایبل ہوتے ہیں جس سے انہیں بھاری مالی نقصانات ہو رہے ہیں جبکہ بیرون ملک کمپنیوں کی شکایات بھی بڑھ رہی ہیں۔
عدنان پراچہ نے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے معاملہ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مطلوبہ قانونی دستاویزات اور ویزوں کے ہمراہ بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والوں کی مشکلات کو فوری طور حل کرانے کے احکامات جاری کریں کیونکہ یہ افرادی قوت ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس-منگل 14 جنوری، 2024
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ملازمتوں پر جانے بیرون ملک
پڑھیں:
امریکہ جانے کے خواہشمند افراد کیلئے بری خبر آگئی
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکہ کا سفر کرنے کے خواہشمند سیاحوں، طلبہ اور کاروباری افراد کے لیے ایک بری خبر , امریکی حکومت نے غیرملکی نان امیگرنٹس کے لیے نئی “ویزا انٹیگریٹی فیس” متعارف کرا دی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق نئی فیس کا اطلاق 1 اکتوبر 2025 سے ہوگا، جس کے تحت ویزا کے خواہشمند افراد کو 250 ڈالر (تقریباً 72 ہزار پاکستانی روپے) اضافی ادا کرنا ہوں گے۔
مزید یہ کہ I-94 فیس (آمد اور روانگی کا ریکارڈ) بھی 6 ڈالر سے بڑھا کر 24 ڈالر کر دی گئی ہے۔یہ تمام فیسیں موجودہ ویزا فیس کے علاوہ ہوں گی۔
نئی “ویزا انٹیگریٹی فیس” کا اطلاق ان تمام افراد پر ہوگا جو سیاحتی، کاروباری، تعلیمی یا دیگر نان امیگرنٹ ویزا کے ذریعے امریکہ آنا چاہتے ہیں۔
اس فیس کا نفاذ “ون بِگ بیوٹی فل بل ایکٹ” کی منظوری کے بعد عمل میں آیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس فیصلے سے ترقی پذیر ممالک کے شہریوں، خصوصاً پاکستانی درخواست گزاروں پر اضافی مالی بوجھ پڑے گا۔