لاہور؛ ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے بھائی سے گولی چلنے سے بھائی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور:
غالب مارکیٹ، قاسم پورہ میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے دوران گولی چلنے سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خطرناک ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کا جنون ایک اور جان لے گیا، قاسم پورہ میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے دوران گولی چلنے سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔
غالب مارکیٹ، قاسم پورہ گلی نمبر 3 کے رہائشی دو بھائی عبدالرحمان اور عبدالمنان پسٹل کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیو بنا رہے تھے کہ اچانک گولی چل گئی جو عبد الرحمان کی چھاتی پر لگی، مضروب کو طبی امداد کیلیے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا مگر جانبر نہ ہو سکا۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ نے جائے حادثہ اور اسپتال کا دورہ کیا، ایس پی ماڈل ٹاؤن کا کہنا تھا کہ ویڈیو بنانے کے دوران پسٹل سے گولی چلنے کے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور مختلف پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہے۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن نے کہا کہ اسلحہ کی نمائش اور ویڈیوز بنانا جرم ہے، شہری اس اقدام سے گریز کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
25 سال قبل چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کا قتل عام کیا گیا، گرپتونت سنگھ
خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارت کے مکروہ چہرے کا پردہ چاک کرتے ہوئے بتایا کہ بی جے پی کے وزیراعظم واجپائی کے دورمیں 25 سال قبل چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کا قتل عام کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چھتیس سنگھ پورہ کے سانحہ کے وقت امریکی صدربل کلنٹن بھارت کے دورے پر آ رہے تھے، بل کلنٹن کی بھارت میں موجودگی کے وقت 5 مقامی افراد کو پاکستانی دہشتگرد قرار دیکر قتل کیا گیا تھا۔
رہنما خالصتان تحریک نے بتایا کہ 2006 میں سی بی آئی نے تسلیم کیا کہ مارے گئے پانچوں مقامی افراد بے گناہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ چھتیس سنگھ پورہ سانحہ کے حقائق 25 سال بعد منظرعام پر آگئے، چھتیس سنگھ پورہ آپریشن کو لیڈ کرنیوالے بھارتی فوج کےکیپٹن نے سانحہ کے حقائق بتائے۔
رہنما خالصتان تحریک بتایا کہ بھارتی فوج کا کپتان راٹھور کئی سال تک مفرور رہنے کے بعد مجھے امریکہ میں ملا، کیپٹن راٹھور نے میرے دفتر میں آ کر سانحہ چھتیس سنگھ پورہ کے ہوشربا انکشافات کئے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے بتایا کہ کیپٹن راٹھور نے بہت بار نیویارک میں میرے آفس میں ملاقات کی، بھارتی فوج کیپٹن راٹھور کو عرصہ دراز سے تلاش کررہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ کیپٹن راٹھور نے اعتراف کیا کہ چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کو بیدردی سے قتل کیا گیا۔
کیپٹن راٹھور نے انکشاف کیا کہ 20مارچ 2000 کو ہمیں چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کو مارنے کے احکامات ملے، میں بھارتی فوج کے فائرنگ اسکواڈ کو لیڈ کر رہا تھا۔
کیپٹن راٹھور نے مزید بتایا کہ بل کلنٹن کی آمد پر چھتیس سنگھ پورا کا فالس فلیگ آپریشن کیا گیا اس وقت میں مظفرآباد، آزاد کشمیر میں بھیس بدل کرخفیہ مشن پر تھاَ۔ چھتیس سنگھ پورہ میں ہم مجاہدین کے روپ میں پہنچے۔
اس نے بتایا کہ چھتیس سنگھ پورہ کے لوگوں نے ہم پر اعتبار کیا، بی جے پی حکومت بل کلنٹن کو یہ باور کرانا چاہتی تھی کہ پاکستان دہشتگردوں کی پشت پناہی کرتا ہے۔
کیپٹن راٹھور نے کہا کہ ہمیں حکم دیا گیا کہ چھتیس سنگھ پورہ کے تمام سکھوں کو قتل کرنا ہے، راشٹریہ رائفل کے بریگیڈیئر جے ایس نے آپریشن کو لیڈ کیا تھا۔
کیپٹن راٹھور نے بتایا کہ 20 مارچ کی شام کو ہم نے گاؤں کے 35 سکھوں کو ایک دیوارکے ساتھ کھڑا کر دیا، ہمیں یہ بولا گیا کہ کوئی بھی سکھ زندہ نہیں بچنا چاہئے۔
اس نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ احکامات ملنے کے بعد ہم نے چھتیس سنگھ پورہ کے سکھوں پر گولیاں برسانا شروع کردیں، گولیاں برسانے کے بعد ہم نے یقین دہانی کیلئے مرے ہوئے سکھوں پر دوبارہ فائرنگ کی اور سکھوں کو قتل کرنے کے بعد ہم نے جے ہند کے نعرے لگائے۔
کیپٹن راٹھور کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے فائرنگ اسکواڈ کے تمام اہلکاروں کو باری باری قتل کردیا، بھارتی حکومت نے چھتیس سنگھ پورہ کے سارے ثبوت مٹانے کیلئے فائرنگ اسکواڈ کو ٹھکانے لگا دیا۔
کیپٹن راٹھوربتایا کہ میں امریکہ آنے سے پہلے یورپ گیا، پھر وہاں سے جان بچا کر نکلا۔
رہنما خالصتان تحریک نے کہا کہ چھتیس سنگھ پورہ بی جے پی حکومت کا بربریت سے بھرپور سانحہ تھا۔
خالصتان تحریک نے کہا کہ سوال اب بھی وہیں پر موجود ہے کہ سانحہ چھتیس سنگھ پورا کاذمہ دارکون ہے؟
رہنما خالصتان تحریک گرپتونت سنگھ ہرکوئی جانتا ہے کہ انصاف کی کوئی مقررہ میعاد نہیں ہوتی ہے۔