UrduPoint:
2025-04-26@08:38:42 GMT

لاس اینجلس میں جنگلاتی آگ مزید پھیلنے کے خطرات

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

لاس اینجلس میں جنگلاتی آگ مزید پھیلنے کے خطرات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جنوری 2025ء) لاس اینجلس میں جنگلاتی آگ ہزاروں گھروں کو تباہ اور 24 افراد کو ہلاک کر چکی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق تیز ہواؤں کا جو سلسلہ گزشتہ اتوار سے شروع ہوا تھا، اس میں مزید شدت کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔ حکام نے منگل کے روز ہواؤں کی رفتار 50 تا 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

لاس اینجلس کی میئر کیرن باس اور دیگر حکام کو پچھلے ہفتے سے شروع ہونے والی اس خوفناک آفت پر قابو پانے میں ان کے ابتدائی رد عمل کے حوالے سے خاصی تنقید کا سامنا رہا ہے۔ میئر نے پیر کو اس اعتماد کا اظہار کیا کہ خطہ نئے حالات کا سامنا کرنے کے لیے اب تیار ہے۔ یاد رہے کہ امریکہ بھر کے علاوہ کینیڈا اور میکسیکو سے بھی بڑی تعداد میں اضافی فائر فائٹرز لاس اینجلس کی آگ بجھانے کے عمل میں شامل کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

لاس اینجلس: آگ کے سبب ہلاکتیں 16، ڈیڑھ لاکھ بے گھر، ٹرمپ کی تنقید

ایل اے کاؤنٹی کے فائر چیف انتھونی مارون سے جب یہ پوچھا گیا کہ جتنے بڑے پیمانے پر ہواؤں نے خشکی پر آگ پھیلائی اور ایک ایسے خطے میں جس نے آٹھ ماہ سے زیادہ عرصے میں بارش نہیں دیکھی، ایک ہفتہ پہلے کے مقابلے میں اب کیا مختلف ہوگا، تو ان کا کہنا تھا، ''ہم یقینی طور پر حالات سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر تیار ہیں۔

‘‘

دریں اثناء جنوبی کیلیفورنیا میں حکام کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس اور اس کے اطراف میں بھڑکنے والی آگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وسیع تر چھڑکاؤ بھی کیا گیا ہے۔

کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک

آگ کے مزید پھیلاؤ کے خطرات

لاس اینجلس کے آس پاس جنوبی کیلیفورنیا کا ایک بڑا حصہ خوفناک آگ کی زد میں ہے۔

گزشتہ بدھ کو آگ میں شدت کے خطرے کی وارننگ جن علاقوں میں دی گئی تھی، ان میں گھنی آبادی والے علاقے تھاؤزنڈ اوکس، نارتھریج اور سمی ویلی شامل ہیں۔

کیلیفورنیا: جنگلات میں لگی آگ سے ہزاروں افراد کا انخلا

پاساڈینا کے قریب آگ تقریباﹰ ایک تہائی رقبے پر پھیلی ہوئی ہے۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لونا نے پیر کے روز کہا تھا کہ کم از کم دو درجن افراد لاپتہ تھے۔

ک م/ م م (اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاس اینجلس

پڑھیں:

این ڈی ایم اے کی جانب سے خطرات کی پیشگی آگاہی کے ذریعے رپورٹنگ کو موئثر بنانے کے عنوان پر سیمینار کا انعقاد

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل 2025ء ) نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آج نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر (این ای او سی) آڈیٹوریم، اسلام آباد میں ایک قومی سیمینار کا انعقاد کیا جس کا عنوان تھا ''خطرات کی پیشگی آگاہی کے ذریعے رپورٹنگ کو موئثراور مضبوط بنانا''۔ سیمینار میں میڈیا اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبہ ماہرین، پالیسی ساز اداروں، سرکاری اور غیر سرکاری فلاحی تنظیموں کے نمائندگان نے بھر پور انداز میں شرکت کی اور آفات کے خطرے سے متعلق آگاہی اور تیاری میں میڈیا کے ابھرتے ہوئے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے شرکاء کو خیر مقدم کرتے ہوئے میڈیا کے کردار کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ایسے دور میں جب خبریں قلیل وقت اور تیزی سے پھلتی ہیں تومین سٹریم میڈیا کی ذمہ دار ی بڑھ جاتی ہے تا کہ عوام تک مستند اور حقیقت پر مبنی خبریں بروقت پہنچ سکیں۔

(جاری ہے)

سیمینار کے شراکاء کو ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا کی جانب سے ایک جامع میڈیا بریف پیش کیا گیا جس میں موئثر رسک کمیونیکیشن کے لیے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق حکمت عملیوں اورمصنوعی ذہانت پر مبنی اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

سیمینار میں دو عدد معلوماتی سیشنز کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں پہلے سیشن کا موضوع آفات کی رپورٹنگ کا فریم ورک تھا جس میں ہنگامی حالات کے دوران عوام کے تاثرات اور رویے پر میڈیا کے اثر و رسوخ کے حوالے سے بات چیت ہوئی جبکہ دوسرے سیشن میں میڈیا، حکومت اور فلاحی اداروں کے درمیان مفاہمت کے لیے خطرات سے آگاہی اور وسائل کو متحرک کرنے میں میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ سینیٹر شیری رحمان نے سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، اختتامی خطاب کرتے ہوئے، قومی استحکام کوفروغ دینے اور عوامی شمولیت سے خطرات کے بارے میں آگاہی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے آفات کی تیاری اور ریسپانس کی کوششوں میں میڈیا کے کردار کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں ماحولیاتی خطرات منڈلا رہے ہیں; وزیرِماحولیات
  • اسرائیل کے وسطی علاقوں میں جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، یروشلم اور تل ابیب ہائی الرٹ
  • بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، کنول شوزب
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کی جان کے لیے بھی خطرہ، مگر کیسے؟
  • پاکستان دنیا کا 5 واں سب سے زیادہ آب و ہوا کا شکار ملک قرار
  • طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے
  • قصور، بچوں کی لڑائی سنگین تصادم میں تبدیل، ایک شخص جاں بحق، 7 زخمی
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کے لیے دو دھاری تلوار، آئی ایل او
  • این ڈی ایم اے کی جانب سے خطرات کی پیشگی آگاہی کے ذریعے رپورٹنگ کو موئثر بنانے کے عنوان پر سیمینار کا انعقاد
  • بھارت جوہری خطرات کو کم کرنے کیلئے دوطرفہ اقدامات کرے، جنرل ساحر شمشاد مرزا