امیتابھ بچن کے ہم شکل نے مداحوں کو بے وقوف بنا کر ٹریفک جام کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
معروف بھارتی اداکار امیتابھ بچن نے کون بنے گا کروڑپتی 16 کے ایک حالیہ پرومو میں اپنے ہم شکل کے بارے میں ایک کہانی سنی جس پر وہ حیرت زدہ رہ گئے۔
یہ کہانی ایک کنٹیسٹنٹ نے سنائی، جس کے مطابق ان کے شو روم میں ایک ایسا شخص آیا جو بالکل امیتابھ بچن جیسا دکھائی دیتا تھا۔
کنٹیسٹنٹ، جو کہ کار سیلز مین ہیں، نے بتایا، "یہ صاحب ہمارے شو روم آئے اور ان کی شکل آپ جیسی تھی۔ وہاں باہر ٹریفک جام ہو گیا کیونکہ لوگ سمجھ رہے تھے کہ امیتابھ بچن آئے ہیں۔ شو روم کا پورا عملہ ان کے ساتھ سیلفیاں لینے لگا۔"
یہ سن کر امیتابھ بچن نے حیرانی کے ساتھ کہا، "ہمارے نام سے نہ جانے کیا کیا ہو رہا ہے،" جس پر پورا اسٹوڈیو قہقہوں سے گونج اٹھا۔
View this post on InstagramA post shared by Sony Entertainment Television (@sonytvofficial)
امیتابھ بچن نے 2024 میں دو بڑی فلموں میں کام کیا۔ پہلی فلم کالکی 2898 اے ڈی تھی، جو ان کی پانچ سال میں پہلی تیلگو فلم تھی اور دنیا بھر میں 1100 کروڑ کا بزنس کر کے سال کی سب سے بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔
دوسری فلم ویٹائیئن تھی، جس میں وہ رجنی کانت کے ساتھ نظر آئے۔ یہ فلم تجارتی لحاظ سے کامیاب نہ ہو سکی اور 300 کروڑ کے بجٹ کے مقابلے میں صرف 260 کروڑ کمائے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امیتابھ بچن
پڑھیں:
کراچی سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر
وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ میں نئی نہروں کی تعمیر کے معاملے پر وکلاء برادری سراپا احتجاج بن گئی، کراچی میں وکلا برادری نے دریائے سندھ سے چھ نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا۔ سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے سٹی کورٹ میں مکمل ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیئے، جس کے باعث نہ صرف سائلین بلکہ عدالتی عملہ بھی عدالت کے اندر داخل نہ ہو سکا۔وکلا کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ عدالت کے باہر سائلین کا شدید رش دیکھنے میں آیا۔ وکلا کی ہڑتال کے باعث جیلوں سے قیدیوں کو بھی نہیں لایا گیا اور ججز اپنے چیمبرز میں بیٹھ کر عدالتی امور نمٹاتے رہے۔ سندھ بار کونسل نے اعلان کیا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے عدالتی کارروائی کا غیر معینہ مدت تک بائیکاٹ جاری رہے گا۔ وکلا نے کہا کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر مقامی مفادات اور ماحولیاتی توازن کے خلاف ہے اور اس فیصلے کے خلاف وہ ہر قانونی اور احتجاجی راستہ اختیار کریں گے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے قائم مقام جنرل سیکریٹری عمران عزیز نے کراچی سٹی کورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وکلا نے دوپہر دو بجے سے ملیر کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی شاہراہیں بند کرنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔عمران عزیز نے کہا کہ کراچی بار گزشتہ چھ ماہ سے ایک مسلسل تحریک چلا رہی ہے، جس کے چار اہم نکات تھے، مگر ان میں سے دو مسائل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل رہی، دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کا منصوبہ اور کارپوریٹ فارمنگ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وکلا کے پرامن اور آئینی مطالبات کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
کراچی بار کے مطابق ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے اور اس کا دائرہ اب وسیع کیا جا رہا ہے، گزشتہ روز ہونے والے آل سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مزید تین دھرنوں کا آغاز کیا جائے گا، جن میں کمبوہ اور کشمور کی مرکزی شاہراہیں بھی شامل ہیں، جبکہ کراچی میں بھی احتجاجی دھرنے کی کال دے دی گئی ہے۔ وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔