کراچی (اسٹاف رپورٹر)مسلم لیگ فنکشنل لیبر ونگ کراچی کے صدر سید ولی وارثی نے کہاہے کہ نجی موبائل کمپنی سے جبراً نکالے گئے800 ملازمین کو فوری بحال کیا جائے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے زیر اہتمام کاٹی کے دفتر کے باہر مظاہرے میںکیا۔ مظاہرے میں جنرل سیکرٹری ملک صفدر نواز اعوان، صدر کورنگی تنویر چودھری اور صدر ضلع کورنگی لیبر ونگ منظور جانوری سمیت کثیر تعداد میں فنکشنل لیگ کے کارکنان اور مزدوروں نے شرکت کی۔ سید ولی وارثی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں مزدوروں کو حکومت سندھ کی جانب سے مقرر کی گئی کم سے کم تنخواہ 37 ہزار روپے نہیں دی جا رہی جو کہ غریب مزدوروں کے ساتھ سراسر ظلم ہے۔ صدر کراچی زون لیبر ونگ سید ولی وارثی ودیگرنے پرزور مطالبہ کیا کہ مزدوروں کی کم از کم تنخواہ اجرت 37 ہزار سے بڑھائی جائے اور اس پر عملدرآمد کو سندھ حکومت یقینی بنائے۔ اگر کسی مزدور کو اچانک ملازمت سے برطرف کیا گیا تو لیبر قوانین کے تحت اس کو 3 ماہ کی تنخواہ ادا کی جائے۔ مزدوروں کی گروپ انشورنس کرائی جائے گی اورای او بی آئی کے کارڈ بناکر اس کی پینشن کو یقینی بنایا جائے گا۔ تاکہ جب ایک مزدور 25 سال یا اس سے زائد ایک فیکٹری کو دے تو اس کو عمر کے آخری حصہ میں حکومت پاکستان کے قانون کے مطابق اولڈ ایج بینیفٹ مل سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

 اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ

میڈرڈ: اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کی حکومت کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا، جس میں ان سے استعفے اور فوری انتخابات کا مطالبہ کیا گیا۔

یہ احتجاج قدامت پسند اپوزیشن پارٹی "پاپولر پارٹی" (PP) کی کال پر کیا گیا، جس میں مظاہرین نے اسپین کے جھنڈے لہرائے اور "سانچیز استعفیٰ دو!" کے نعرے لگائے۔

احتجاج کا نعرہ تھا: "جمہوریت یا مافیا"۔ پاپولر پارٹی کے مطابق، ایک لاکھ سے زائد افراد نے مظاہرے میں شرکت کی، جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تعداد 45 سے 50 ہزار کے درمیان رہی۔

یہ مظاہرہ اس وقت سامنے آیا جب لیک ہونے والی ایک آڈیو میں سابقہ سوشلسٹ پارٹی رہنما لائرے ڈیز پر الزام لگا کہ وہ سانچیز کی بیوی، بھائی اور سابق وزیر جوز لوئس آبالوس کے خلاف تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔

لائرے ڈیز نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض کتاب کے لیے تحقیق کر رہی تھیں اور اب پارٹی سے استعفیٰ دے چکی ہیں۔

پاپولر پارٹی کے رہنما البیرتو نونیز فیخوو نے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر "مافیا جیسے رویے" اپنانے کا الزام لگایا اور کہا: "اس حکومت نے سیاست، اداروں اور انصاف کی آزادی سب کو آلودہ کر دیا ہے۔"

وزیراعظم سانچیز پہلے بھی 2024 میں مستعفی ہونے پر غور کر چکے ہیں جب ان کی اہلیہ بیگوینا گومیز پر کاروباری مفادات کے لیے اثر و رسوخ استعمال کرنے کا مقدمہ کھلا تھا۔

اس کے علاوہ، "کولڈو کیس" نامی اسکینڈل میں COVID دور کے طبی آلات کے معاہدوں میں کرپشن کے الزامات بھی حکومت کو جھٹکے دے چکے ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ تمام الزامات دائیں بازو کی ایک منظم مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد سوشلسٹ حکومت کو بدنام کرنا ہے۔

اگرچہ اگلے عام انتخابات 2027 میں متوقع ہیں، مگر حالیہ سروے بتاتے ہیں کہ پاپولر پارٹی کو معمولی سبقت حاصل ہو چکی ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  •  اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • ایم کیو ایم کو ہمارے کام سے مرچیں لگتی ہیں تو لگیں، میں کیا کروں، مرتضیٰ وہاب
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • ایم کیو ایم کو ہمارے کام سے مرچیں لگتی ہیں تو لگیں، میں کیا کروں: مرتضیٰ وہاب
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا
  • وفاقی بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی 4 تجاویز تیار