کراچی (اسٹاف رپورٹر)مسلم لیگ فنکشنل لیبر ونگ کراچی کے صدر سید ولی وارثی نے کہاہے کہ نجی موبائل کمپنی سے جبراً نکالے گئے800 ملازمین کو فوری بحال کیا جائے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے زیر اہتمام کاٹی کے دفتر کے باہر مظاہرے میںکیا۔ مظاہرے میں جنرل سیکرٹری ملک صفدر نواز اعوان، صدر کورنگی تنویر چودھری اور صدر ضلع کورنگی لیبر ونگ منظور جانوری سمیت کثیر تعداد میں فنکشنل لیگ کے کارکنان اور مزدوروں نے شرکت کی۔ سید ولی وارثی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں مزدوروں کو حکومت سندھ کی جانب سے مقرر کی گئی کم سے کم تنخواہ 37 ہزار روپے نہیں دی جا رہی جو کہ غریب مزدوروں کے ساتھ سراسر ظلم ہے۔ صدر کراچی زون لیبر ونگ سید ولی وارثی ودیگرنے پرزور مطالبہ کیا کہ مزدوروں کی کم از کم تنخواہ اجرت 37 ہزار سے بڑھائی جائے اور اس پر عملدرآمد کو سندھ حکومت یقینی بنائے۔ اگر کسی مزدور کو اچانک ملازمت سے برطرف کیا گیا تو لیبر قوانین کے تحت اس کو 3 ماہ کی تنخواہ ادا کی جائے۔ مزدوروں کی گروپ انشورنس کرائی جائے گی اورای او بی آئی کے کارڈ بناکر اس کی پینشن کو یقینی بنایا جائے گا۔ تاکہ جب ایک مزدور 25 سال یا اس سے زائد ایک فیکٹری کو دے تو اس کو عمر کے آخری حصہ میں حکومت پاکستان کے قانون کے مطابق اولڈ ایج بینیفٹ مل سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا

کراچی میں ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی گئی۔درخواست شہری جوہر عباس نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی ہے جس میں چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادراکو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں، لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ 200، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔درخواست کے مطابق فریقین کو ہدایت کی جائے کہ حکام عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں  درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عائد کیے گئے جرمانوں کو فوری طور معطل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • آباد کا کراچی میں تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
  • محبوبہ مفتی کا سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی پر سخت اظہار تشویش
  • سندھ اسمبلی:ای چالان کے نا م پر بھاری جرمانوں کیخلاف جماعت اسلامی کی قرار داد
  • سکھر: عوامی اتحاد وینگ لائرز فورم کے تحت اغواء کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیاجارہاہے
  • اسرائیل؛ فوج میں جبری بھرتی کیخلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے؛ ہلاکتیں
  • سرکاری ملازمین کتنے ماہ کی تنخواہ ایڈوانس لے سکتے ہیں؟ وضاحت آگئی
  • سرکاری ملازمین کتنے ماہ کی تنخواہ ایڈوانس لے سکتے ہیں؟ وضاحت جاری