گورنر سندھ مغوی بچے صارم کے گھر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی:
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نارتھ کراچی سے پُراسرار طور پر اغوا ہونے والے بچے صارم کی رہائش گاہ ناتھ کراچی، 5 کے، بیت النعم اپارٹمنٹ پہنچ گئے۔
گورنر سندھ نے مغوی بچے کے والدین سے ملاقات کی اور انہیں بچے کی بحفاظت بازیابی کے لیے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
اس موقع پر گورنر سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ مغوی صارم کی بازیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں، جبکہ متعلقہ پولیس حکام نے گورنر سندھ کو کیس کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔
واضح رہے کہ صارم 7 جنوری کو اپنے ہی فلیٹ سے اغوا ہوا تھا، جبکہ اغوا کاروں کی جانب سے صارم کی والدہ کو تاوان کا واٹس ایپ پیغام انٹرنیشنل نمبر سے بھیجا گیا تھا۔
صارم کے والد محسن پرویز کے مطابق واٹس ایپ پیغام میں اغواکاروں کی جانب سے 5 لاکھ روپے نہ دینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔
والد کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ پیغام میں تاوان کی رقم بھیجنے کے لیے بین الاقوامی بینک اکاؤنٹ کا نمبر بھی دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ
پڑھیں:
سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے معاملے میں جماعت اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
مدعی کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔
ایم پی اے محمد فاروق نے درخواست میں کہا ہے کہ ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیوں کی منظوری
درخواست گزار محمد فاروق کا کہنا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی مد سے خریدی جائیں گی، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انفلیشن کی شرح 28 فیصد سے زیادہ ہے، صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے، بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بیجا استعمال ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا
انہوں نے اپیل کی کہ 3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنرز جماعت اسلامی سپریم کورٹ گاڑی