سرکاری بجلی کمپنیوں کو ڈالروں میں کپیسٹی چارجز ادائیگی بڑا چیلنج: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے بیش بہا قربانیوں کی بدولت فتنہ الخوارج ہمیشہ کیلئے دم توڑ جائے گا۔ پاکستان دوبارہ امن کا گہوارہ بنے گا۔ پی آئی اے کے حوالے سے بندشیں ختم ہو رہی ہیں۔ لندن کی پروازیں بھی جلد بحال ہوں گی۔ وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیمی میدان میں درپیش چیلنجز کو حل کرنے کے لئے متحرک کردار ادا کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان نے آرمی چیف کی قیادت میں فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ دن رات کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 27 دہشت گرد جہنم رسید کئے گئے ہیں۔ دیگر جگہوں پر بھی آپریشن جاری ہیں۔ بیش بہا قربانیاں دی جا رہی ہیں جن کا ہم سب کو ادراک اور احساس ہونا چاہیے۔ ان قربانیوں کی بدولت فتنہ الخوارج ہمیشہ کے لئے دم توڑ جائے گا اور پاکستان انشاء اللہ دوبارہ امن کا گہوراہ بنے گا۔ جیسے 2018 ء میں نواز شریف کی قیادت میں پاکستان میں امن قائم ہوا تھا ویسے ہی دوبارہ امن قائم ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ ان قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ وزیراعظم نے اسلام آباد میں اسلامی دنیا اور معاشروں میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے شاندار کانفرنس کے انعقاد پر وزارت تعلیم اور وزارت اطلاعات سمیت متعلقہ حکام کو شاباش دی۔ کہا کہ مسلم ممالک کے وزرائے تعلیم اور ملالہ یوسفزئی کی کانفرنس میں موجودگی خوش آئند تھی۔ تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہو چکا ہے لیکن وفاق کا بھی بہت بڑا کردار ہے۔ وفاق کو صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیم کے میدان میں جو مشکلات اور چیلنجز ہیں ان کو حل کرنے کیلئے متحرک کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہم نے تعلیمی ایمرجنسی ڈکلیئر کی تھی۔ وزیراعظم نے وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ صوبوں کے ساتھ قریبی رابطہ استوار کرکے تعلیم کے میدان میں موجود مشکلات اور چیلنجز سے نبرد آزما ہوں، یہ قومی خدمت ہو گی۔ وزیراعظم نے پی آئی اے کی یورپ کے لئے پروازوں کی بحالی کو بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ حکومت کے وزیر ہوابازی نے پارلیمان میں کھڑے ہو کر پاکستانی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے جو تقریر کی، اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوئے اور پاکستان کے عوام اور معیشت نے اس کا خمیازہ بھگتا۔ وزیراعظم نے کابینہ کو پنجگور میں نئی پاک ایران سرحدی کراسنگ کے آغاز کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ اس سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور سمگلنگ کی روک تھام ہو گی۔ وزیراعظم نے اس سلسلہ میں ایران کے تعاون کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کابینہ کو بتایا کرم میں حالات اب معمول پر آرہے ہیں۔ مورچے مسمار کئے جارہے ہیں۔ خوراک اور ادویات کی سپلائی بحال ہو گئی ہے۔ وزیرا عظم نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈر امن قائم کرنے اور متحارب گروپس میں کشیدگی کے خاتمہ کے لئے مل بیٹھیں تاکہ آئندہ ایسا واقعہ نہ ہو۔ وزارت بجلی کی ٹاسک فورس تیزی سے کام کررہی ہے۔ جنکوزکا کیا کام ہے کہ وہ پیمنٹس لیں، وزیراعظم نے اس معاملہ پر حیرانی ظاہر کی۔ یہ سرکار کا کام ہے کہ وہ پیمنٹس لیں، سرکاری جنکوز کو ڈالر میں ادائیگیاں ہونا بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ کابینہ اس حوالے سے اقدامات کا جائزہ لے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سردار عطاء اللہ مینگل کے بیٹے اور سردار اختر مینگل کے بھائی میر ظفر اللہ مینگل کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے نواف سلام کو لبنان کا وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان لبنان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اگلے پانچ سال میں آئی ٹی برآمدات کو 25 بلین ڈالر تک پہنچانے کیلئے کئے گئے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے ملک میں فائبر آپٹک کے ذریعے براڈ بینڈ سروسز کے فروغ کے لئے موجودہ رائٹ آف وے کے ضوابط کو مزید آسان بنانے اور آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان آنے کے خواہشمند کاروباری افراد کو ویزے کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت آئی ٹی کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں فائبر آپٹک کے ذریعے براڈ بینڈ سروسز کے فروغ کے لئے موجودہ رائٹ آف وے کے ضوابط کو مزید آسان بنایا جائے۔ وزیراعظم نے پی ایس ای بی کی سفارش پر بیرون ملک سے آنے والے آئی ٹی شعبے میں پاکستانی کمپنیوں کی خدمات لینے والے کاروباری افراد کو 24 گھنٹے میں ویزا جاری کرنے اور ملکی آئی ٹی شعبے کی مارکیٹنگ کے لئے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لئے آئی ٹی انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنایا جائے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے خصوصی صنعتی زونز، صنعتی اسٹیٹس کیلئے یکساں ٹیرف اور ان کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کی انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکٹھا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دینے کی منظوری دے دی۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس منعقد ہوا۔
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی سفارش پر 14 انڈی پینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی تجویز کی منظوری دے دی۔ ان نظر ثانی شدہ معاہدوں کی رو سے 14 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے بعد مذکورہ آئی پی پیز کے منافع اور لاگت میں 802 ارب روپے کی کمی کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ ان آئی پی پیز سے گزشتہ سالوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کی کٹوتی کی جائے گی۔ ان آئی پی پیز میں 10 وہ ہیں جوکہ 2002 ء کی پالیسی کے تحت بجلی بنا رہے تھے جبکہ 4 وہ ہیں جو کہ 1994کی پاور پالیسی کے تحت قائم کئے تھے۔ اس کے علاوہ 1994 کی پالیسی کا ایک آئی پی پی کے ساتھ معاہدہ منسوخ کیا گیا ہے۔ اب تک آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں سے حکومت کو ان معاہدوں کے قابل اطلاق رہنے تک کل 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت کو بھرپورجواب دینے کیلئےقومی سلامتی کمیٹی کااجلاس کل طلب
اسلام آباد:مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعدبھارت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل اور سفارتی تعلقات کم کرنے سمیت دیگر اقدامات پرپاکستان نے بھرپورردعمل دینے کے لائحہ عمل کے لئے کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس کل طلب کرلیاہے۔نائب وزیراعظم اوروزیرخارجہ اسحاق ڈارکی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کئی گئ پوسٹ میں کہاگہاکہ قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس کل ہوگا،وزیراعظم شہبازشریف اجلاس کی صدار ت کریں گے ،ادھروزیردفاع خواجہ محمدآصف نے بھی قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس کل طلب کئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ اجلاس میں بھارتی اقدامات کا خاطرخواہ جواب دینے کافیصلہ کیاجائےگا۔قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس میں کابینہ کے ارکان،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف، تینوں سروسزچیفس،دیگراعلیٰ عسکری حکام شرکت کریں گے جب کہ سیکرٹری خارجہ ممتاززہرہ بلوچ کمیٹی کو بھارتی اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دیں گی۔ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت بھی موجود ہ صورتحال پر بربفنگ دے گی۔اجلاس میں لائحہ عمل طے کیاجائے گاجب کہ حکومتی فیصلوں کا اعلان ایک اعلامیہ کے ذریعے کیاجائےگا،وزیراعظم شہبازشریف کابینہ کے اجلاس کے آغاز پر اہم خطاب کریں گے ۔
Post Views: 1