اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت ایک بار پھر عوام پر پیٹرول بم گرانے جارہی ہے ،عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے باعث ہائی اسپیڈ ڈیزل، پیٹرول کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔اِسی طرح مٹی کے تیل اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 3 اور 2 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

گزشتہ سال عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، خام تیل کی قیمت سب سے زیادہ 10 اپریل کو 91.

17 ڈالر فی بیرل اور کم سے کم 10 ستمبر کو 70.17 ڈالر فی بیرل ہو گئی تھی، جبکہ 31 دسمبر کو خام تیل کی قیمت 74.64 ڈالر فی بیرل تھی۔

رواں سال کے آغاز میں ہی برطانوی برنٹ کروڈ آئل خام تیل کی قیمت 7 ڈالر فی بیرل کے اضافے کے ساتھ 81.31 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی ۔رواں سال کے آغاز میں ڈالر کی قیمت میں بھی معمولی اضافہ ہوا ہے، ڈالر کی قیمت 276.99 روپے سے بڑھ کر 278.70 روپے ہوگئی ہے۔

دوسری جانب جو عوام کیلئےا چھی خبر سامنے لا رہی ہے وہ یہ ہے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی راہ ہموار ہوگئی ہے، وفاقی کابینہ نے مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کی منظوری دے دی، نئے معاہدوں سے قومی خزانے کو 500 ارب روپے سے زائد کی بچت جبکہ فی یونٹ بجلی 10 سے 11 روپے سستی ہونے کا امکان ہے۔

ججز تو نالائق ہیں وکلا تو لائق بنیں،ایک گھنٹے میں نمٹائے جانیوالے کیس میں ججز نے 10 سال لگا دیے، اسلام آباد ہائیکورٹ

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خام تیل کی قیمت کی قیمتوں میں ڈالر فی بیرل کا امکان

پڑھیں:

سولر پینل درآمد پر ڈیوٹی میں بڑی کمی ،قیمتوں میں زبردست کمی کا امکان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں گرین انرجی کے شعبے کے لیے بڑی خوشخبری آ گئی، کیونکہ حکومت نے سولر پینل کی درآمد پر کسٹم ویلیو میں نمایاں کمی کر دی ہے۔ اب سولر پینلز کی قیمت فی واٹ صرف 0.08 امریکی ڈالر مقرر کر دی گئی ہے، جس سے مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمتوں میں زبردست کمی آنے کا امکان ہے۔ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ویلیو ایشن نے نیا ویلیوایشن رولنگ نمبر 2012/2025 جاری کیا ہے، جس کے تحت سولر پینلز کی درآمدی ویلیو پرانی غیر حقیقی قیمتوں سے کم کر دی گئی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف درآمدکنندگان کے لیے ایک ریلیف ہے بلکہ انسٹالیشن کمپنیوں اور عام صارفین کے لیے بھی امید کی کرن ہے۔یہ فیصلہ پاکستان سولر ایسوسی ایشن (PSA) اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے دباؤ کے بعد سامنے آیا، جنہوں نے مسلسل خبردار کیا تھا کہ پرانی ویلیوایشن سے انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ بینک کم قیمت انوائسز پر کارروائی سے انکار کر رہے تھے جبکہ کسٹمز پرانی قیمتوں پر ڈٹے ہوئے تھے۔عالمی سطح پر سولر پینلز کی قیمتیں کم ہونے کے بعد ماہرین نے فوری ریویو کا مطالبہ کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کئی بڑے درآمدکنندگان چین میں دو ماہ کے سولر میگا ایکسپو میں شرکت کی وجہ سے ملاقاتوں میں شریک نہیں ہو سکے، جبکہ ڈائریکٹوریٹ میں اچانک عملے کی تبدیلی کی وجہ سے عمل بھی تاخیر کا شکار ہوا۔کسٹمز حکام نے کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 25 کے تحت مختلف طریقہ کار سے ویلیو طے کرنے کی کوشش کی۔ “ٹریڈ ویلیو میتھڈ” مکمل دستاویزات کی عدم موجودگی کی وجہ سے مسترد کر دیا گیا، جبکہ “آئیڈینٹیکل گوڈز” کا ڈیٹا بھی ناکافی ثابت ہوا۔بالآخر، “سمیلر گوڈز میتھڈ” استعمال کرتے ہوئے گزشتہ 90 دنوں کے کلیئرنس ریکارڈز کا جائزہ لیا گیا، جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا گیا کہ قیمتوں میں واضح کمی آئی ہے، لہٰذا ویلیوایشن میں بھی کمی ضروری ہے۔یہ فیصلہ پاکستان کے کلین انرجی سیکٹر کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے اور مستقبل قریب میں سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے صارفین کو براہ راست فائدہ ہوگا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ
  • کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
  • بی ایم ڈبلیوگاڑیوں کے خریداروں کے لیے خوشخبری! قیمتوں میں لاکھوں کی کمی
  • سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد بڑی کمی
  • سولر پینل درآمد پر ڈیوٹی میں بڑی کمی ،قیمتوں میں زبردست کمی کا امکان
  • ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
  •   اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف
  • سونے کی قیمت میں 3700روپے کا بڑا اضافہ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کی تیاری، پیٹرولیم لیوی مزید 10روپے تک بڑھانے پر غور
  • عالمی و مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں استحکام، چاندی مہنگی ہوگئی