حکومت کا عوام پر ایک بار پھر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، 6 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت ایک بار پھر عوام پر پیٹرول بم گرانے جارہی ہے ،عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے باعث ہائی اسپیڈ ڈیزل، پیٹرول کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔اِسی طرح مٹی کے تیل اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 3 اور 2 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔
گزشتہ سال عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، خام تیل کی قیمت سب سے زیادہ 10 اپریل کو 91.
رواں سال کے آغاز میں ہی برطانوی برنٹ کروڈ آئل خام تیل کی قیمت 7 ڈالر فی بیرل کے اضافے کے ساتھ 81.31 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی ۔رواں سال کے آغاز میں ڈالر کی قیمت میں بھی معمولی اضافہ ہوا ہے، ڈالر کی قیمت 276.99 روپے سے بڑھ کر 278.70 روپے ہوگئی ہے۔
دوسری جانب جو عوام کیلئےا چھی خبر سامنے لا رہی ہے وہ یہ ہے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی راہ ہموار ہوگئی ہے، وفاقی کابینہ نے مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کی منظوری دے دی، نئے معاہدوں سے قومی خزانے کو 500 ارب روپے سے زائد کی بچت جبکہ فی یونٹ بجلی 10 سے 11 روپے سستی ہونے کا امکان ہے۔
ججز تو نالائق ہیں وکلا تو لائق بنیں،ایک گھنٹے میں نمٹائے جانیوالے کیس میں ججز نے 10 سال لگا دیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خام تیل کی قیمت کی قیمتوں میں ڈالر فی بیرل کا امکان
پڑھیں:
سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی، ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 4700 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 91ہزار روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 49ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 692ڈالر کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ عالمی مارکیٹ میں اضافے کے بعد ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 4700 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 91ہزار روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت 4030روپے بڑھ کر 3لاکھ 35ہزار 219روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ دوسری جانب انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا ہو گیا۔(جاری ہے)
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔