کراچی:

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے پنشن روکنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی آئینی بینچ کے روبرو ریٹائرمنٹ کے 3 سال بعد پینشن روکنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

آئینی بینچ نے ڈاکٹر پریتم داس کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا تھا کہ محکمہ صحت سندھ نے 2021 میں ریٹائرڈ ہونے والے ڈاکٹر پریتم داس کی پینشن 2024 میں روک دی۔

ریٹائرمنٹ کے 3 سال بعد پنشن روکنا غیر قانونی ہے، 2019 میں ہونے والی کرپشن کی انکوائری 2024 میں کیسے ہوسکتی ہے۔ جس دور کی کرپشن کا ذکر ہے اس وقت ڈاکٹر پریتم داس وہاں تعینات ہی نہیں تھے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا

داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے بعض افراد کی جانب سے یونیورسٹی امور میں مداخلت کے خلاف وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا۔ 

ڈاکٹر ثمرین حسین نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ استعفیٰ منظور ہونے تک روزمرہ کے امور انجام دیتی رہیں گی۔ 

انھوں نے کہا کہ وہ ڈکٹیشن نہیں لیں گی، میرٹ کے خلاف بھرتی ہونے دیں گی نہ باڈیز میں تقرری کریں گی۔

ڈاکٹر ٹمرین کا کہنا تھا کہ صرف اپنا لیپ ٹاپ اور اپنی گاڑی دفتر سے ساتھ لائی ہوں، سرکاری ڈرائیور بھی یونیورسٹی چھوڑ دیا تھا جبکہ سرکاری گاڑی کبھی زیر استعمال نہیں رہی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمات مسترد ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • لاہور کے 9 مئی مقدمات میں ضمانت منسوخ ہونے پر بانی پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
  • داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا
  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • پی ٹی آئی کیخلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ