وزیراعظم کا الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ سٹیشنز پر بجلی سستی کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینے کے لئے چارجنگ سٹیشنز کے لئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 45 فیصد کمی کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں حکام پاور ڈویژن اور وفاقی وزر برائے توانائی کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی بہتری کے لئے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی ضروری ہے اور اس کے لئے چارجنگ سٹیشن کے لئے بجلی کا نرخ 70 روپے یونٹ سے کم کر کے 40 روپے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لئے اس طرح کی مراعات دی جارہی ہیں۔
وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نے اجلاس میں بتایا کہ چارنگ سٹیشنز کے لئے 39 روپے 70 پیسے کا ٹیرف نیپرا کی منظوری کے بعد لاگو ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ چارچنگ سٹیشنز کے قیام کا طریقہ کار آسان کردیا ہے اور اب 15دن میں این او سی ملے گا، نوجوان چھوٹی سرمایہ کاری کے ذریعے اپنا کام شروع کر سکیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت انسانی سمگلنگ کے خاتمے سے متعلق اجلاس بھی ہوا جس میں بتایا گیا کہ جون 2023 تا دسمبر 2024 تک انسانی سمگلنگ کے واقعات میں متعدد انسانی سمگلر گرفتار ہو چکے اور متعدد سہولت کار سرکاری اہلکار برطرف کئے جا چکے جبکہ کئی تادیبی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف تعزیری اقدامات کئے جا
رہے ہیں جبکہ سمگلروں کے 500 ملین روپے سے زائد کے اثاثے ضبط ہو چکے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے ایف آئی اے میں افرادی قوت کی کمی فوری طور پر پورا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لئے تمام ادارے فعال کردار ادا کریں اور انسانی سمگلنگ کا مکروہ دھندا کرنے والوں کےخلاف انتہائی سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ہوائی اڈوں پر بیرون ملک سفر کرنے والوں کی سکریننگ کا معیاری نظام قائم کیا جائے، غیر قانونی بیرون ملک سفر اور انسانی سمگلنگ کے بارے میں آگاہی مہم چلائی جائے اور انسانی سمگلنگ کے انتہائی مطلوب سمگلروں کی حوالگی کے لئے انٹرپول سے رابطہ کی کیا جائے۔
ملک میں مہنگائی کم ہوئی ہے، موجودہ پروگرام آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا: وزیر خزانہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: انسانی سمگلنگ کے الیکٹرک گاڑیوں کے لئے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات، زرعی تباہی اور لائف اسٹاک کے خسارے پر غور کے لیے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ نقصانات کا جامع، حقیقت پسندانہ اور بروقت تخمینہ لگایا جائے تاکہ بحالی و امدادی کاموں کے لیے واضح اور مؤثر حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔ نقصانات میں صرف جانی یا مالی نقصان ہی نہیں بلکہ فصلوں کی تباہی، لائف اسٹاک، اور ذرائع مواصلات کی بحالی کو بھی شامل کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے زرعی اقدامات اور موزوں فصلوں کی دوبارہ کاشت پر فوری توجہ دی جائے۔ سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ اسسمنٹ کروائی جائے تاکہ تباہ کاریوں کی درست تصویر سامنے آ سکے۔
انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے۔ وزراء اور ادارے متاثرہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔
وزیراعظم نے تمام وزرائے اعلیٰ کے اب تک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے صوبوں نے بروقت اور موثر ردعمل دیا، جو قابلِ تعریف ہے۔
اداروں کی بریفنگ اور ابتدائی تخمینے
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر اداروں کی جانب سے اب تک کیے جانے والے امدادی اور بحالی کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول جیسی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اگلے 10 سے 15 دنوں میں مکمل جائزہ رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی صرف حکومتی فریضہ نہیں بلکہ قومی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو مل کر، منظم انداز میں، متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔”
اجلاس میں شریک اہم شخصیات
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔