لاس اینجلس میں آگ کے باعث پہلی بار آسکرز کی منسوخی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی شدید آگ نے ہالی وڈ اور اس کے ایوارڈ سیزن کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق رواں برس 2 مارچ کو ہونے والے آسکر ایوارڈز کی تقریب تاریخ میں پہلی بار منسوخ ہونے کا امکان ہے۔
لاس اینجلس میں آگ کے باعث پہلے ہی برٹش اکیڈمی آف فلم اینڈ ٹی وی آرٹس ٹی پارٹی، اے ایف آئی ایوارڈز لنچ، اور کریٹکس چوائس ایوارڈز جیسی اہم تقریبات ملتوی ہو چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، آسکرز کی منسوخی کا حتمی فیصلہ ہالی وڈ کی مشہور شخصیات پر مشتمل کمیٹی کرے گی، جس میں ٹام ہینکس، ایما اسٹون، میریل اسٹریپ، اور اسٹیون اسپیلبرگ شامل ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ صورت حال میں جشن منانا غیر مناسب ہوگا، خاص طور پر جب شہر کے ہزاروں لوگ دکھی دلوں اور ناقابل تلافی نقصانات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اگرچہ امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے تک آگ بجھ جائے گی، لیکن لاس اینجلس کو اس سانحے سے نکلنے میں مہینے لگ سکتے ہیں۔
آگ کے باعث اب تک 25 افراد کے ہلاک ہونے اور ہزاروں گھروں کے جلنے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ مشہور ہالی وڈ شخصیات جیسے پیرس ہلٹن، بلی کرسٹل، مارک ہیمل، اور اینتھونی ہاپکنز سمیت کئی ستاروں کے گھر بھی آگ کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 97 ویں اکیڈمی ایوارڈز کی نامزدگیوں کا اعلان بھی پہلے ہی 17 جنوری سے ملتوی کر کے 19 جنوری تک کر دیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
LOS ANGELES,:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔
احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔
ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔
کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔
مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔
جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔