نوشہرہ، مردان، صوابی، ڈی آئی خان میں بعض مقامات پر دھند چھائے رہنے کی توقع ہے۔ پشاور میں کم سے کم درجہ حرارت 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں، کالام میں پارہ منفی 7 تک پہنچ گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا کے بالائی اضلاع میں  موسم شدید سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے۔ چترال آپر و لوئر دیر کے بالائی علاقوں، بالائی سوات اور شانگلہ میں موسم جزوی ابر آلود رہنے کے ساتھ ہلکی بارش پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ نوشہرہ، مردان، صوابی، ڈی آئی خان میں بعض مقامات پر دھند چھائے رہنے کی توقع ہے۔ پشاور میں کم سے کم درجہ حرارت 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ کالام میں درجہ حرارت منفی 7، کاکول میں منفی 5، چترال اور دیربالا میں منفی 4 اور پارا چنار میں منفی 2 رہا۔ سیدو شریف سوات منفی ایک، تیمر گرہ اور مالم جبہ میں درجہ حرارت صفر ہوگیا۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق  بلوچستان  کے شمالی اور وسطی علاقوں میں صبح اور رات کے وقت موسم شدید سرد ہے۔ چمن، زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ڑوب اور گردونواح میں چند مقامات پر ہلکی بارش کا امکان ہے۔ کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2۔ قلات میں منفی 4، زیارت میں منفی 6 اور ژوب میں منفی ایک رہا۔ سبی میں کم سے کم درجہ حرارت 7 اور تربت میں 13 ڈگری سینٹی ریکارڈ کیا گیا۔ نوکنڈی میں کم سے کم درجہ حرارت 5 اور چمن میں 1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔  گوادر میں کم سے کم درجہ حرارت 11 اور جیوانی میں 12 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ میں منفی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں امن و امان کے بارے صوبائی اور وفاقی حکومت کے جرگے

وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے جرگے میں قبائلی راہنماؤں نے شکوہ کیا کہ صوبائی حکومت کو خطیر رقم دی گئی لیکن قبائلی اضلاع میں سکول بنا نہ ہسپتال۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ وفاق سے دی جانے والی رقم صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں جاتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے الگ اکاؤنٹ بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال، صوبائی اور وفاقی حکومت کے الگ الگ جرگے، امن و امان کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات سے نالاں قبائلی عمائدین وزیر اعظم ہاؤس پہنچ گئے۔ جرگہ میں قبائلی اضلاع کے سابق اور موجودہ سینیٹرز، ایم این ایز ملکان اور دیگر نمائندوں نے شرکت کی، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور گورنر خیبر پختونخوا بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔

جرگے میں رانا ثناءاللہ، احسن اقبال، اختیار ولی سمیت وفاقی وزراء نے شرکت کی، آئی جی خیبر پختونخوا، چیف سیکرٹری اور ایف بی آر حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق قبائلی عمائدین نے شکوہ کیا کہ خطیر رقم دی گئی لیکن قبائلی اضلاع میں سکول بنا نہ ہسپتال۔

وزیراعظم شہباز شریف نے استفسار کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے اب تک کتنی رقم دی جاچکی ہے۔؟ جس پر حکام نے شرکا کو بریفنگ دی کہ قبائلی اضلاع کیلئے اب تک 7 سو ارب روپے دیئے جاچکے ہیں۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ وفاق سے دی جانے والی رقم صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں جاتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے الگ اکاؤنٹ بنایا جائے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اور قبائلی اضلاع کیلئے فوری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ امیر مقام کی زیر صدارت کمیٹی میں قبائلیوں کو نمائندگی دی جائے، اس موقع پر شرکا نے دہشتگردی کے خلاف مل کر لڑنے کا عزم کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں سمندری ہواؤں کی رفتار میں کمی، کیا درجہ حرارت بڑھے گا؟
  • خیبر پختونخوا میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے ، گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا میں امن و امان کے بارے صوبائی اور وفاقی حکومت کے جرگے
  • خیبر پختونخوا سے نو منتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری
  • 2024 سے اب تک زیادہ شکستوں کا منفی ریکارڈ پاکستان کے نام جڑ گیا
  • جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
  • خیبر پختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب
  • خیبر پختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں: فیصل کریم کنڈی
  • خیبر پختونخوا: 2 روز میں بارش اور سیلاب کے باعث 13 افراد جاں بحق، 3 زخمی
  • خیبر پختونخوا: ڈیوٹی سے انکار پر 42 پولیس اہلکار معطل