وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ محسن نقوی گولی چلانے کا نہیں مان رہے، ہم نے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، ریڈ زون میں لوگوں کے جانے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ محسن نقوی گولی چلانے کا نہیں مان رہے، ہم نے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، ریڈ زون میں لوگوں کے جانے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، یہ لوگ کہتے ہیں گولیاں نہیں چلائی گئیں، لوگ زخمی نہیں ہوئے، ہم ثابت کریں گے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میں 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ نہیں تھا، مجھے پہلے اٹھایا گیا تھا، 26 نومبر اور 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سنگجانی نہ رکنے اور آگے بڑھنے سے متعلق جو ہونا تھا ہو گیا، بشریٰ بی بی کہہ رہی ہیں کہ اکیلی تھیں تو پوچھ لینا چاہیے پشاور کیسے پہنچیں، بشریٰ بی بی کو تنہا چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وہ ہمارے لیڈر کی اہلیہ ہیں،ان کو 26 نومبر کو کچھ بھی ہو جاتا تو ہم اس کے ذمہ دار ہوتے۔

انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کو ساتھ لے کر پہلے مانسہرہ اور پھر پشاور پہنچا، مانسہرہ تک ہمارا تعاقب کیا گیا لیکن پھر بھی ہم حفاظت سے پشاور پہنچ گئے۔ اس کے علاوہ علی امین نے کہا کہ مذاکرات میں تاخیر اسپیکر قومی اسمبلی کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ہوئی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں تاخیر بھی مذاکرات نہ ہونے کی وجہ تھی، اسپیکر واپس آگئے اور بانی سے بھی ملاقات ہوگئی تو اب تیسری نشست بھی ہوگی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے کا گورنر پرچی پر اور بندر بانٹ میں آگیا ہے، این ایف سی کا شیئر مجھے نہیں ملا، ریاست مدینہ اور پاکستان کا ایک رشتہ ہے، ریاست مدینہ اور پاکستان اسلام کے نام پر بنے، دنیا کوپتا ہے پاکستان اسلام کا قلعہ ہے،اس لیے بیرونی طاقتیں ہمارے خلاف ہیں۔بھارت ہمیشہ سے ہمارے خلاف ہے، اسرائیل کو ہم سے خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کا امریکا سے جانے میں پاکستان کا کردار ہے، شک نہیں کہ بارڈر پار سے فتنہ الخوارج آرہے ہیں، افغانستان سے متعلق جوبات کی تھی اس طرف حکومت بھی آگئی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کمیشن بنانے کا مطالبہ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہیں کہ

پڑھیں:

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
  • الیکشن کمیشن نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے شیڈول جاری کر دیا
  • لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • نومبر، انقلاب کا مہینہ
  • بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • پنجاب اسمبلی :وفاق سے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلیے27ویں آئینی ترمیم کا مطالبہ