گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کا موقف بھی سنا جائے، نیشنل پارٹی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اپنے بیان میں داد محمد بلوچ نے کہا کہ حکومت گرینڈ ہیلتھ الائنس کے معاملے کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے صورتحال کو سنجیدگی کیساتھ بہتر بنانے کیلئے گفت و شنید کی راہ اختیار کرے۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی نے کہا ہے کہ جمہوریت کی دعویدار پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں تعلیمی اداروں میں طلباء تنظیموں اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی اس کے جمہوری دعوؤں کی نفی کرتی ہے۔ اپنے بیان میں نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری داد محمد بلوچ نے کہا کہ حکومت گرینڈ ہیلتھ الائنس کے معاملے کو سنجیدگی سے حل کرے۔ حکومت معاملات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے صورتحال کو سنجیدگی کے ساتھ بہتر بنانے کے لئے گفت و شنید کی راہ اختیار کرے۔ طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کا موقف بھی سنا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے بانی نے طلباء تنظیم کی بنیاد رکھی اور شہید بے نظیر بھٹو نے تعلیمی اداروں میں طلباء تنظیموں پر عائد پابندی ختم کی۔ لیکن پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بلوچستان میں تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی اس کے جمہوریت پسند ہونے کے دعوؤں کی نفی کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گرینڈ ہیلتھ الائنس پارٹی کے نے کہا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر بات چیت کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی گئی، تاہم اپوزیشن جماعتوں نے کانفرنس میں شرکت سے انکار کر کے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے۔ ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل پارلیمانی فلور پر ممکن ہے، نہ کہ نمائشی اجلاسوں میں۔
مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے اے پی سی کو ”بے مقصد مشق“ قرار دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کانفرنس کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں شرکت نہیں کر رہیں وہ درحقیقت صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن عوام کے تعاون سے ہی ممکن ہے، اور حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ امیدواروں کی فہرست پارٹی بانی نے خود دی تھی، اور عرفان سلیم کا نام بانی کے فیصلے پر فہرست سے نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ کچھ عناصر پارٹی بانی کے بیانیے کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، حالانکہ بانی نے کہا تھا کہ پارٹی میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو نکالا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی بھی جانب سے ڈرون حملہ قابل قبول نہیں اور حکومت ہر قیمت پر صوبے کے امن و امان کو یقینی بنائے گی۔
Post Views: 2