اہلیہ سے لڑائی ہو جائے تو بیٹیاں کس کا ساتھ دیتی ہیں، شاہد آفریدی نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ہر بیٹی کی پیدائش کے بعد اپنی قسمت کو بدلتے ہوئے دیکھا ہے۔
شاہد آفریدی نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: رشتے کے لیے ہاں کرنے سے قبل شاہین آفریدی کی انکوائری، شاہد آفریدی نے سب بتادیا
اپنی بیٹیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 5 بیٹیوں پر خود کو بہت خوش قسمت محسوس کرتے ہیں، میزبان نے ان سے سوال کیا کہ کیا اپنی اولاد سے زیادہ اس کی اولاد سے محبت ہوتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ انہیں ایسا لگتا ہے کہ انشا اور شاہین شاہ آفریدی کا بیٹا عالیار بھی ان کا ہی بیٹا ہے۔ ان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
شاہد آفریدی نے بتایا کہ جب کبھی بیگم سے میری لڑائی ہو جائے تو بیٹیاں بلیوں کی طرح اپنی ماں کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہیں، ’میں اپنی بیوی کو بیٹیوں کے سامنے کچھ نہیں کہہ سکتا‘۔
اپنی سب سے پسندیدہ بیٹی کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تمام بیٹیوں کو ایک جیسا پیار کیا ہے اور ان کے لیے تمام بیٹیاں برابر ہیں لیکن چونکہ اس وقت عروہ سب سے چھوٹی ہے اس لیے سب کی پسندیدہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کوئی شاہد آفریدی کو بتائے وزیراعظم بننے کے لیے ڈگری چاہیے ہوتی ہے‘ سابق کپتان تنقید کی زد میں کیوں؟
شاہد آفریدی نے اپنے کرکٹ کیرئیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی پریشر نہیں لیا اور اللہ کو محسوس کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں دیکھتے تھے کہ سامنے بولنگ کرنے والا کون سا کھلاڑی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کیرئیر کے شروع میں بہت خوش تھے کہ ان لوگوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع مل رہا ہے جنہیں وہ کبھی ٹی وی پر دیکھتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ عوام بولنگ سے زیادہ بیٹنگ کو پسند کرتے تھے اس لیے ان پر اس چیز کا پریشر تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شاہد آفریدی شاہد آفریدی بیٹیاں شاہین آفریدی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شاہد ا فریدی شاہین ا فریدی شاہد ا فریدی نے انہوں نے کا کہنا کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک پر جاری ایک سال سے زائد پرانا تنازع بالآخر ختم ہوگیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک امریکا میں کام جاری رکھے گا۔ اس معاہدے کے مطابق ایپ کے امریکی اثاثے چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے لے کر امریکی مالکان کو منتقل کیے جائیں گے، جس سے یہ طویل تنازع ختم ہونے کی امید ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف ٹک ٹاک کے 170 ملین امریکی صارفین کے لیے اہم ہے بلکہ امریکا اور چین، دنیا کی دو بڑی معیشتوں، کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش ہے۔
ٹرمپ نے کہا، “ہمارے پاس ٹک ٹاک پر ایک معاہدہ ہے، بڑی کمپنیاں اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔” تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ اس سے اربوں ڈالر محفوظ رہیں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا، “بچے اسے بہت چاہتے ہیں۔ والدین مجھے فون کرکے کہتے ہیں کہ وہ اسے اپنے بچوں کے لیے چاہتے ہیں، اپنے لیے نہیں۔”
تاہم اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ریپبلکن اکثریتی کانگریس کی منظوری ضروری ہو سکتی ہے۔ یہ وہی ادارہ ہے جس نے 2024 میں بائیڈن دورِ حکومت میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے بیچنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔ اس قانون کی بنیاد یہ خدشہ تھا کہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھ لگ سکتا ہے اور اسے جاسوسی یا اثرورسوخ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اس قانون پر سختی سے عمل درآمد میں ہچکچاہٹ دکھائی اور تین بار ڈیڈ لائن میں توسیع کی تاکہ صارفین اور سیاسی روابط ناراض نہ ہوں۔ ٹرمپ نے یہ کریڈٹ بھی لیا کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی انتخابی کامیابی میں مدد دی۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالوورز ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی حال ہی میں اپنا سرکاری ٹک ٹاک اکاؤنٹ لانچ کیا ہے۔