عمران خان اور اہلیہ کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جائیگا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
احتساب عدالت اسلام آباد کےکل ساڑھے 11 بجے اڈیالہ جیل میں سماعت کریں گے، ملزمان کی حاضری مکمل ہونے پر فیصلہ سنایا جائے گا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر 18 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا کل ساڑھے 11 بجے اڈیالہ جیل میں سماعت کریں گے، ملزمان کی حاضری مکمل ہونے پر فیصلہ سنایا جائے گا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر 18 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا، اس کے بعد 3 مرتبہ فیصلہ موخر ہوا اور فیصلہ سنانے کی تاریخ تبدیل کی گئی۔ اب عدالت نے کل 17 جنوری کی تاریخ فیصلہ سنانے کیلئے مقرر کر رکھی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مکمل ہونے پر
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔