14 دسمبر سے جاری آپریشنز میں 22 خوارج ہلاک،18 زخمی ہوئے،آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
راولپنڈی ،اسلام آباد(آن لائن)ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات پر سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 22 خوارج مارے گئے، صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران سیکورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے، جن کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں
ہوئیں، اس صورتحال پر سیکورٹی فورسز نے علاقے میں خوارج کے خلاف بڑے پیمانے پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے ہیں، 14 دسمبر 2024 سے جاری مختلف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 22 خوارج مارے جا چکے ہیں جبکہ 18 خوارج زخمی ہوئے ہیں، ترجمان کے مطابق علاقے میں امن کی بحالی اور خوارج کے خاتمے تک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری رہیں گے، کیونکہ سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ادھرصدر مملکت آصف علی زرداری نے خیبر پختونخوا میں آپریشنز میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے 22 خوارج جہنم واصل کرنے پر فورسز کو خراج تحسین کیا ہے اور انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے دوران فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے پر سیکوٹی فورسز کی بہادری کو سراہا ہے۔ دوسری دجانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تیراہ ، ضلع خیبر میں کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا کہ پوری ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی سیکورٹی فورسز کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انٹیلی جنس بیسڈ ا پریشنز پر سیکورٹی فورسز فورسز کو کے خلاف کیا ہے
پڑھیں:
افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک
سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا
قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت پاکستان میں دراندازی کی کوششوں میں ملوث تھا ،علاقے میں سرچ آپریشن جاری ،آئی ایس پی آر
سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد کے ذریعے دہشتگردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے کمانڈر سمیت 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری بیان کے مطابق باجوڑ میں کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشتگرد کمانڈر امجد کو ہلاک کردیا،علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے ۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشتگرد کمانڈر امجد، نور ولی کا نائب اور رہبری شوریٰ کا سربراہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا، حکومت نے اس پر 50 لاکھ روپے کی سرکی قیمت مقرر کی تھی۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان کے اندر متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں سرگرم عمل رہا، دہشتگرد کی قیادت افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان میں دراندازی کی کوششیں کر رہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ عبوری افغان حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں کہ دہشتگرد پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال نہ کریں، یہ ہمارے اس موقف کی بھی توثیق کرتا ہے کہ دہشتگرد پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کو مسلسل محفوظ جنت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں ۔