الخدمت مدارس تفہیم القرآن کے تحت طلبہ و طالبات حفظ ، ناظرہ اور قاعدہ کے سالانہ امتحانات میں شریک ہیں

کراچی ) پ ر) الخدمت مدارس تفہیم القرآن کے تحت سالانہ امتحانات برائے 2024-25کا اآغاز ہوگیا۔شہربھر میں قائم 100 الخدمت مدارس کے 7ہزار طلبہ و طالبات ان امتحانات میں شریک ہورہے ہیں۔ امتحانات کا سلسلہ 21جنوری تک جاری رہے گا ۔ حفظ، ناظرہ اورقاعدہ کے امتحانات کے نگرانی کے لیے الخدمت ہیڈآفس سے ٹیمیں بھیجی جا رہی ہیں ۔ مساجد اورمدارس کے پرامن ماحول میں ہونے والے امتحانات میں بچوں سے حفظ وناظرہ کے علاوہ مختلف
احادیث دعائیں اورمنتخب سورتوں کے ترجمے بھی سنے جارہے ہیں ۔ صبح 8 بجے سے 11 بجے اوردوپہر 2بجے سے شام ساڑھے 4 بجے تک جاری رہنے والے امتحانات کے نتائج کا اعلان آئندہ ماہ فروری کے وسط میں ہونے والی مرکزی تقریب میں کیاجائے گا جس میں طلبہ طالبات کو اسناد بھی دی جائیں گی ۔دریں اثنا چیف ایگز یکٹو الخدمت کراچی نوید علی بیگ نے امتحانات کے اہتمام کو سراہا اور کہا کہ نسل نو کو علوم دینیہ سے آراستہ کرنے کیلیے الخدمت مدارس تفہیم القرآن عظیم جدوجہد کررہے ہیں ۔نئی نسل کی دینی تعلیم وتربیت کی آج اشد ضرورت ہے ۔قرآن سے تعلق کو عام کرنا ہوگا اور نئی نسل کو ایک بہترین مسلمان بنانے کیلیے جستجو کرنا ہوگی ۔الخدمت مدارس اس اہم فریضے کو انجام دے رہے ہیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع

پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔

متعلقہ مضامین

  • آصف لقمان قاضی کا الخدمت رازی اسپتال راولپنڈی کا دورہ
  • الخدمت کراچی میں2400 باہمت بچوں کی کفالت کررہی ہے‘ نوید بیگ
  • الخدمت 2400 باہمت یتیم بچوں کی کفالت کررہی ہے‘نویدعلی بیگ
  • القرآن
  • ایک حقیقت سو افسانے ( آخری حصہ)
  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • وفاقی تعلیمی بورڈ نے غیر ملکی اردو انٹرنیشنل طلبہ کے امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • کوئٹہ، پرائیویٹ اسکولز کی انتخابی شیڈول میں امتحانات کو مدنظر رکھنے کی اپیل
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟