بگن :امدادی قافلے پر حملہ‘ جوان شہید‘ 6 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
پشاور (صباح نیوز) ضلع کرم کے لیے ٹل کینٹ سے جانے والے امدادی قافلے پر دہشتگردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا جبکہ جوابی کارروائی میں 6 حملہ آور بھی مارے گئے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق جمعرات کو کرم سے بگن جانے والے تیسرے امدادی قافلے پر دہشتگردوں نے راکٹوں سے حملہ کیا اور فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں ایک
اہلکار شہید ہوگیا۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملے سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد مارے گئے اور 10زخمی بھی ہوئے۔ اس سے قبل کرم کے لیے تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اورکھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں جبکہ قافلے کی سیکورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔ دوسری جانب کرم سے مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرسروس 10 روز سے بند ہے اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈاکٹر میر حسین جان نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دوائیں لانے اور مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرسروس 10 روز سے بند ہے، ہیلی کاپٹرسروس کے لیے ضلعی انتظامیہ کو لیٹر بھیجا ہوا ہے۔ ایم ایس نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ سے 74 مریضوں کی منتقلی کی درخواست کی ہے کیونکہ موجودہ حالات میں سڑک سے مریضوں کو منتقل کرنے کے آثار نہیں لگتے۔ اس حوالے سے وزیرمذہبی امورکے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ ضلع کرم کے لیے ہیلی کاپٹر سروس بدستور جاری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیکورٹی فورسزکی شمالی وزیرستان میں کاروائیاں : بھارتی اسپانسرڈ3 خوارج ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیکیورٹی فورسز نے افغان سرحد سے شمالی وزیرستان میں خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے دو مختلف کارروائیوں میں تین بھارتی اسپانسرڈ خوارج ہلاک کردیئے ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی حمایت یافتہ خوارج کا گروپ ایشام سے دراندازی کی کوشش کر رہا تھا ، سیکیورٹی فورسز نے نقل و حرکت کا پتہ لگا کر بروقت ایکشن لیا ، ہلاک ہونے والے دو خوارج میں سے ایک کی افغان شہری قاسم کے نام سے شناخت ہوئی جو افغان بارڈر پولیس میں ملازم بھی تھا ۔ دوسری کارروائی ضلع ٹانک میں خفیہ اطلاع پر کی گئی جس میں اکرام الدین عرف ابو دجانہ نامی ایک افغان خارجی مارا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق یہ واقعات پاکستان میں افغان شہریوں کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ثبوت ہیں ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان مسلسل عبوری افغان حکومت سےمؤثر بارڈر مینجمنٹ یقینی بنانےکا کہہ رہا ہے، توقع ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی ، امید ہےافغانستان خوارج کو اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں کرنےدے گا۔