حکومت کا نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت نے نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
نگران دور میں بھرتی ہونے والے سرکاری اہلکاروں کو نکالنے کے لئے قانون تیار کر لیا گیا، خیبر پختونخوا ملازمین (سروسز سے ہٹانا) بل 2025 اسمبلی ایجنڈے میں شامل تھا۔بل کا اطلاق 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 کے دوران ہونے والی بھرتیوں پر ہوگا، بچوں اور اقلیتی کوٹہ کے ساتھ ساتھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونیوالی بھرتیوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔
مجوزہ بل کے مطابق نگران دور کے ملازمین کو نکالنے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ 7 رکنی کمیٹی کی سربراہی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کریں گے۔ملازمین کے حوالے سے کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہوگا، تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔بل کا مقصد حکومت کے وسیع تر مفاد میں نگران دور کی بھرتیوں کو غیرقانونی قراردینا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کیلئے پینشن کا نیا نظام
سرکاری ملازمین کیلئے پینشن کا نیا نظام قومی اسمبلی میں ہونے والی بجٹ تقریر میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کے لیے پینشن کا نیا نظام لاگو کیا جائے گا، پینشن میں اضافہ مہنگائی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پینشن کی مدت 10 سال تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے، ایک سے زیادہ پیشن کا خاتمہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کی صورت میں پینشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ معذور ملازمین کے لیے خصوصی کنوینس الاؤنس کو. ماہانہ 4 ہزار سے بڑھا کر 6 ہزار کر دیا جائے گا، اہل ملازمین کو 30 فیصد کی شرح سے ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس دینے کی تجویز ہے۔