کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ پڑے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
چیئرمین پی ٹی آئی نے رانا ثنااللہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، ہم صرف جوڈیشل کمیشن اور رہائی مانگ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کی کوشش ہے کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ پڑے اور خلیج ہو۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ساتھ آرمی چیف سے پشاور میں ملاقات ہوئی جو صرف امن و امان کے حوالے سے تھی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ پڑے اور خلیج ہو۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے رانا ثنااللہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، ہم صرف جوڈیشل کمیشن اور رہائی مانگ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات فرنٹ ڈور سے ہوں یا بیک ڈور سے، یہ کامیاب ہونے چاہئیں، سال 2025ء تبدیلی کا سال ہے بانی پی ٹی آئی اس سال باہر آجائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی پریس کانفرنس پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ
جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بیروٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔ ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ فرانسیسی وزیر نے مزید کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا محض ایک علامتی اقدام نہیں ہوگا، بلکہ اس میں عملی اور سیاسی وزن شامل ہو گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بطور مستقل رکن اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل، فرانس پر اس سلسلے میں ایک "خصوصی ذمہ داری" عائد ہوتی ہے۔ وزیر خارجہ بیروٹ نے مزید کہا: "اگر ہم ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں، تو یہ کچھ معاملات کو تبدیل کرنے اور فلسطینی ریاست کے وجود کو زیادہ قابلِ اعتبار بنانے کے لیے ہوگا۔" اسی حوالے سے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی گزشتہ روز اپنے برازیلی ہم منصب لوئس ایناسیو لولا دا سلوا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عندیہ دیا تھا کہ فرانس ممکنہ طور پر اس مہینے کے آخر میں سعودی عرب کے تعاون سے پیرس میں فلسطین کے حوالے سے ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کر سکتا ہے۔ مزید برآں، میکرون نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے پیشِ نظر اسرائیل کے خلاف مزید سخت اقدامات پر غور کر رہا ہے۔