امریکا اگر سپر پاور ہے تو انہوں نے اپنی ثقافت کو اپنایا، بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی نے کہا کہ پاکستان کی کامیابی کا راز تاریخی جدوجہد تھی، سندھ اسمبلی نے پاکستان بننے کی قرارداد منظور کی تھی، ہم اپنی تاریخ اور ثقافت کو اپنا کر اس نئے دور کا مقابلہ کرتے ہیں تو ہم ترقی کریں گے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی میں میڈیا یونیورسٹی قائم ہونی چاہیئے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کوئی فارمولا اپنائیں۔ جمعہ کو سندھ اسمبلی میں ملک کی پہلی دستورساز اسمبلی کے انعقاد کی یاد میں خصوصی تختی کی نقاب کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہم تاریخی جگہ پر موجود ہیں، متحد ہوکر قومیں بنتی ہیں، قوموں کو بنانے میں سیاست اور ثقافت کا اہم کردار ہے، ہماری بہت پرانی تاریخ اور ثقافت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم انڈس سویلائزیشن کے لوگ ہیں، ہمیشہ اس خطے میں رہنے والے لوگوں نے بڑا اہم کردار ادا کیا، پاکستان کی کامیابی کا راز تاریخی جدوجہد تھی، سندھ اسمبلی نے پاکستان بننے کی قرارداد منظور کی تھی، ہم اپنی تاریخ اور ثقافت کو اپنا کر اس نئے دور کا مقابلہ کرتے ہیں تو ہم ترقی کریں گے، اگر ہم آپس میں ہی لڑ پڑیں گے تو پھر کیا ہوگا، پھر ہم نوجوانوں کی امیدوں کے مطابق پورے نہیں اتر سکیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکا اگر سپر پاور ہے تو انہوں نے اپنی ثقافت کو اپنایا، قائد عوام کا جو وژن تھا اگر ہم اس کو اپناتے تو آج پاکستانی ڈرامے اور فلمیں پوری دنیا میں دیکھے جاتے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری اور ثقافت نے کہا کہ
پڑھیں:
اسٹارلنک نیٹ ورک میں فنی خرابی، امریکا و یورپ میں انٹرنیٹ سروس گھنٹوں معطل
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے سیٹلائٹ انٹرنیٹ نیٹ ورک اسٹارلنک کو ایک سنگین فنی خرابی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث امریکا اور یورپ میں لاکھوں صارفین کو کئی گھنٹوں تک انٹرنیٹ کی معطلی کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ خلل ایک اندرونی سافٹ ویئر کی ناکامی کے نتیجے میں پیش آیا، جو اسٹارلنک کے کور نیٹ ورک کو کنٹرول کرتا ہے۔
عالمی سطح پر پیش آنے والی اس بندش کا آغاز جمعرات کی شام تقریباً 1900 جی ایم ٹی پر ہوا، جس کے بعد امریکا اور یورپ کے صارفین بڑی تعداد میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کی شکایات کرتے نظر آئے۔ ’’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘‘ نامی آؤٹیج مانیٹرنگ پلیٹ فارم کے مطابق صرف امریکا میں ہی 61 ہزار سے زائد افراد نے اس خرابی کی اطلاع دی۔
The network issue has been resolved, and Starlink service has been restored. We understand how important connectivity is and apologize for the disruption.
— Starlink (@Starlink) July 25, 2025یہ تکنیکی مسئلہ صرف عام صارفین تک محدود نہیں رہا، بلکہ یوکرین میں جاری جنگ کے دوران بھی اس کا شدید اثر دیکھا گیا، جہاں فرنٹ لائن پر موجود فوجی دستے اسٹارلنک پر انحصار کرتے ہیں۔ یوکرین کی ڈرون فورسز کے ایک اعلیٰ افسر نے تصدیق کی کہ بندش کے دوران پورے محاذ پر رابطہ منقطع ہوگیا تھا، جس سے جنگی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔
اسٹارلنک نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر بندش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انجینئرز نے فوری طور پر مسئلے کی نوعیت کا پتا لگایا اور اس کا حل نافذ کیا۔ کمپنی کے نائب صدر برائے انجینئرنگ، مائیکل نکولس نے اعلان کیا کہ دو گھنٹوں کے اندر سروس بحال ہونا شروع ہو گئی تھی اور چار گھنٹے بعد مکمل طور پر بحال کردی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مسئلہ بنیادی سافٹ ویئر سروسز میں خرابی کی وجہ سے پیدا ہوا اور معذرت کے ساتھ اس کی تہہ تک پہنچنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ایلون مسک نے بھی ایکس پر صارفین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اسپیس ایکس اس مسئلے کی اصل وجہ تلاش کرکے اس کا مستقل حل نکالے گا تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔ ماہرین نے اس اچانک پیدا ہونے والے خلل کو غیر معمولی قرار دیا ہے، اور کچھ نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ ایک خراب سافٹ ویئر اپڈیٹ یا کسی بیرونی سائبر حملے کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
کارنیل یونیورسٹی کے اسپیس اور سائبر سیکیورٹی لیبارٹری کے سربراہ گریگوری فالکو کا کہنا ہے کہ یہ خلل گزشتہ سال کے اُس واقعے سے مشابہ ہوسکتا ہے جب ونڈوز میں کراؤڈ اسٹرائیک کی اپڈیٹ نے عالمی سطح پر خلل پیدا کیا تھا۔
اسٹارلنک، جو اب دنیا کے تقریباً 140 ممالک اور خطوں میں فعال ہے، 60 لاکھ سے زائد صارفین کو انٹرنیٹ فراہم کررہا ہے۔ اسپیس ایکس نے 2020 سے اب تک 8000 سے زیادہ سیٹلائٹس لانچ کیے ہیں، جو زمین کے نچلے مدار میں ایک منفرد نیٹ ورک تشکیل دیتے ہیں۔ کمپنی اس نیٹ ورک کو مزید طاقتور بنانے کے لیے نہ صرف رفتار اور بینڈوڈتھ میں بہتری لا رہی ہے بلکہ ٹی موبائل کے اشتراک سے ایسے سیٹلائٹس بھی متعارف کرا رہی ہے جو موبائل فونز پر براہ راست پیغامات بھیجنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، خاص طور پر ان دیہی علاقوں میں جہاں فائبر آپٹک انٹرنیٹ دستیاب نہیں۔
اسٹارلنک کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر یہ بندش نہ صرف اسپیس ایکس کے لیے ایک سنگین چیلنج تھی بلکہ عالمی سطح پر ان صارفین کے لیے بھی لمحۂ فکریہ ہے جو اس نیٹ ورک پر مکمل انحصار کرتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں ایسی بندشوں سے بچنے کے لیے نیٹ ورک کی مزید مضبوطی اور سیکیورٹی کے پہلوؤں پر توجہ دینا ضروری ہوگا۔