فائیو جی ٹیکنالوجی جون 2025 ء سے پاکستان بھر میں لانچ ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ جسارت)وفاقی حکومت نے 5 جی ٹیکنالوجی کے اسپیکٹرم کی نیلامی کے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی۔دستاویز کے مطابق وزارت آئی ٹی نے فائیو جی ٹیکنالوجی کا روڈ میپ تیار کر لیا، فائیو جی ٹیکنالوجی جون 2025ء سے ملک بھر میں لانچ ہوگی۔اسپیکٹرم کی نیلامی 5 مراحل میں مکمل کی جائے گی جبکہ نیلامی کا عمل آئندہ ماہ سے شروع ہوگا۔ پی ٹی اے کنسلٹنٹ کی سفارشات اسپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی کو دے گا۔دوسرے مرحلے میں ایڈوائزری کمیٹی پالیسی اصلاحات کو حتمی شکل دے گی۔ایڈوائزری کمیٹی مارچ میں فائیو جی سپیکٹرم کی قیمتوں کا تعین اور تجارتی شرائط طے کرے گی جبکہ اپریل میں وفاقی حکومت کی جانب سے پالیسی ڈائریکٹیو کی منظوری دی جائے گی۔پی ٹی اے مئی 2025ء میں فائیو جی اسپیکٹرم کو نیلام کرے گا۔ پی ٹی اے کی جانب سے فائیو جی کے4 اسپیکٹرم نیلامی کے لیے رکھے جائیں گے، جس میں 700، 2300، 2600 اور 3500 میگا ہرٹز کے فائیو جی اسپیکٹرم نیلام کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جی ٹیکنالوجی فائیو جی
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔