کیا ٹرمپ آکر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالیں گے؟ شاہد خاقان عباسی کا اہم بیان آگیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا ٹرمپ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالنے کے حوالے سے اہم بیان آگیا۔
تفصیلات کے مطابق سربراہ عوام پاکستان پارٹی اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمود اچکزئی آج تشریف لائے اور ان کیساتھ پی ٹی آئی سمیت دیگر رہنما تھے، ملاقات میں آئین کے تحفظ کیلئے مل کر چلنے پر گفتگو کی گئی۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ہمارا کوئی الیکٹورل الائنس نہیں،سنگل پوائنٹ ایجنڈاتھا، ایجنڈایہ تھاکہ ملک میں آئین کی بالادستی ہو، آئین کی بالادستی کیلئے مل کرجدوجہد کریں گے اور آئین کی خلاف ورزی ہوگی تومل کر آواز اٹھائیں۔
عمران خان کی رہائی کے لیے دباو کے سوال پر انھوں نے جواب دیا کہ میرا نہیں خیال ٹرمپ پہلے دن ہی آکر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالیں گے لیکن ماضی میں ہمارے چند حکمرانوں کیلئے امریکی دباؤ آتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ احتجاج صرف پتھر مارنے کو نہیں کہتے، اصل احتجاج پارلیمان کے اندر ہوتا ہے، پارلیمان میں تمام جماعتیں آئین کی بالادستی کیلئےکام کریں گی، لائنس ہی فیصلہ کرے گاکہ کیسے احتجاج کرنا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے احتجاج کے طریقہ کار پر جو قانون پاس کیا وہ بھی غلط ہے، سب کو آئین کے دائرے میں رہنا ہوگا کوئی باہر نہیں جا سکتا، حکومت نے جو قانون پاس کیا وہ آئین سےمتصادم ہے۔
مذاکرات کے حوالے سے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ مذاکرات حکومت اورپی ٹی آئی کررہےہیں ایجنڈاواضح نہیں ہے، اب 190ملین پاؤنڈکیس کافیصلہ آگیامستقبل کیا ہوگا وقت بتائے گا۔
انھوں نے نیب کے قانون کو کالا قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو احتساب سے متصادم ہے، نیب کے آج تک تمام کیسز دیکھ لیں ان میں بہت خامیاں ہیں، نیب کا کالا قانون جب تک رہے گا، سیاسی لوگوں کیخلاف استعمال ہوتا رہے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب کا سیاسی شخصیت کیخلاف کیس آج تک کامیاب نہیں ہوسکا ، نیب کے کیسز اتنے کمزور ہوتے ہیں کہ اپیل میں خلاف فیصلے آجاتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستان ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو کو اپنانے والا پہلا ملک بن گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ شاہد خاقان پی ٹی ا ئی کی رہائی ا ئین کی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔