سپریم کورٹ: بانی پی ٹی آئی درخواست پر رجسٹرار اعتراضات کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر رجسٹرار اعتراضات کے خلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کردی۔
عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم ہاؤس اور آفس کے ٹیلی فون ٹیپ کرنے، آڈیو لیکس ہونے کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر رجسٹرار اعتراضات کے خلاف اپیل سماعت کےلیے مقرر کی ہے۔21 جنوری کو جسٹس امین الدین خان چیمبر میں سماعت کریں گے۔
عدالت کے روبرو بانی پی ٹی آئی کی جانب سے عزیر کرامت چیمبر میں پیش ہوں گے۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 2022ء میں درخواست دائر کی، جو رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کرتے ہوئے واپس کر دی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔