ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات نے تاحال صحت مراکز کیلئے سائٹس اور این او سی جاری نہیں کی، مارچ تک گیٹس فاونڈیشن کو اراضی فراہم نہ کی گئی تو منصوبہ ختم ہوجائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بل گیٹس فاؤنڈیشن کے ساتھ صحت مراکز منصوبہ ختم ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق بل گیٹس فاونڈیشن نے پولیو کے 55 ہائی رسک ایریاز کیلئے 15 صحت مراکز کی مفت تعمیر کی پیشکش کی ہے، ذرائع محکمہ صحت کے مطابق صحت مراکز کیلئےمحکمہ بلدیات کی 4 جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات نے تاحال صحت مراکز کیلئے سائٹس اور این او سی جاری نہیں کی، مارچ تک گیٹس فاونڈیشن کو اراضی فراہم نہ کی گئی تو منصوبہ ختم ہوجائے گا۔ ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بل گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے مزید فنڈز بھی روک دیے جائیں گے، سائٹس پر پولیو قطرے، حفاظتی ٹیکہ جات، ہیلتھ سینٹرز کیلئے عمارتیں تعمیر کرنی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 صحت مراکز 2020 سے گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون سےکرایےکی عمارتوں میں قائم ہیں، معاہدے کےتحت صحت مراکز کےاخراجات دسمبر 2025 تک گیٹس فاؤنڈیشن برداشت کرے گا۔ ذرائع کے مطابق صحت مراکز کے قیام سےپہلے ہائی رسک یونین کونسلوں میں انسداد پولیو مہم کی کوریج 49 فیصد تھی، 15 صحت مراکز کےقیام کےبعد انسداد پولیو مہم کی کوریج 80 فیصد تک بڑھ گئی۔ سیکرٹری ہیلتھ عدیل شاہ  نے کہا کہ بی ایچ یوز کیلئے محکمہ بلدیات کو سائٹس اور این او سی فراہم کرنےکی درخواست کی ہے، کوشش ہے کہ منصوبے پر جلد سے جلد کام مکمل کرلیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات صحت مراکز کی بل گیٹس

پڑھیں:

وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عالمی ہفتہ برائے ٹیکہ جات صحت مند پاکستان کی بنیاد پیدا کرتا ہے جس کا مقصد بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہم حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کے لیے ہر بچے تک زندگی بچانے والی ویکسین کی بروقت فراہمی کیلیے ہر ممکن اقدامات کر رھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 70 لاکھ بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ پولیو مہمات کے ذریعے ہم 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کرتے ہیں  اور  پاکستان اب بھی ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا وائرس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی قیادت میں ہم پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ ملک بھر سے پولیو کے خاتمے اور بچوں کو مستقل معزوری سے بچانے کیلیے میں تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مصطفی کمال نے علمائے کرام، میڈیا، اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔ بچوں کا محفوظ مستقبل ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات
  • کے پی حکومت کا سولرائزیشن منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • متنازعہ کینالز منصوبہ، کام بند ہونے پر پیپلزپارٹی کا 3 دن جشن منانے کا اعلان
  • گیتکا سری واستو کی دفتر خارجہ طلبی، ڈی مارش دینے کیساتھ تحریری فیصلوں سے آگاہ کیا
  • نہری منصوبہ بند ہونے پر پی پی سندھ کا جشن منانے کا اعلان
  • خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا 8واں کیس رپورٹ
  • وزیر اعلی مریم نواز کا ایک اور احسن قدم، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنانے کیلئے کوشاں
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے‘ عمرایوب
  • پشاور میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ
  • یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی