لانگیئربین: ایک نہ ایک دن سب نے ہی مرنا ہے لیکن ایک ملک کا قصبہ ایسا بھی ہے جہاں مرنے کو ہی غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ناروے کے ایک قصبے لانگیئربین میں صرف مرنے کو ہی غیر قانونی قرار نہیں دیا بلکہ جو بزرگ شہری ہیں ان کی بھی رہائش پر پابندی ہے، لانگیئربین میں اس عجیب و غریب قانون کی وجہ بھی بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس قصبے میں 2 ہزار کے قریب افراد مقیم ہیں یہاں قبرستان بھی موجود ہے لیکن مردوں کو دفنانے کی اجازت نہیں ہے، دراصل یہ غیرمعمولی قانون بہت اچھی وجہ سے نافذ ہے، اس قانون کو سمجھنے کیلئے ہمیں لانگیئربین ٹاؤن کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔قصبہ زمین کے سرد ترین مقامات میں سے ایک ہے اور سردی کی شدت منفی 46.

3 ہوتی ہے جبکہ گرم ترین درجہ حرارت 3 سے 7 ڈگری کے درمیان ہوتا ہے۔

لانگیئربین ٹاؤن میں مرنے والے افراد کو دفنانے کیلئے زمین کھودنے میں مشکل پیش آتی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ مردہ افراد کی باڈی ڈی کمپوز نہیں ہوتی اور اس سے مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

ادھر صدیوں پرانے وائرس اور بیکٹریاں بالکل درست حالت میں پائے گئے لہٰذا اگر کوئی شخص کسی بیماری سے مر جاتا ہے تو اس کا جسم اسی حالت میں رہے گا اور اس سے بیماریاں پھیلیں گی۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

سٹی42: باغوں کا شہر  لاہور  فضائی آلودگی کے شدید نرغے میں آ گیا ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نے پہلے نمبر کا مقام حاصل کر لیا ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی مجموعی شرح 339 ریکارڈ کی گئی ہے۔
سی ای آر پی آفس میں آلودگی کی شرح 623، سول سیکرٹریٹ میں 610، اقبال ٹاؤن 607 جبکہ ساندہ روڈ پر 486 ریکارڈ کی گئی۔برکی روڈ پر آلودگی کی سطح 478، سید مراتب علی روڈ پر 471، پیراگون میں 455 اور جی سی یونیورسٹی کے اطراف 447 ریکارڈ ہوئی۔

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔شہر میں 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 85 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب موسمی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث سانس اور جلد کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے۔ معروف ماہرِ طب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے، جس کے باعث شہریوں کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

پروفیسر جاوید اکرم نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ بزرگ افراد اور بچے فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جبکہ پہلے سے بیمار افراد کے لیے یہ آلودگی انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔

  ان کا کہنا تھا کہ شہری کھلی فضا میں نکلتے وقت لازمی ماسک استعمال کریں اور آلودگی کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔پروفیسر جاوید اکرم نے مشورہ دیا کہ بوڑھے اور بیمار افراد کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوانی چاہیے تاکہ موسمی بیماریوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔

نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی

متعلقہ مضامین

  • مالدیپ نے نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر پابندی لگا دی
  • مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • ایشوریا رائے ایسا کیا کرتی ہیں کہ 52سال کی عمر میں بھی ان کے حسن کا چرچا برقرار ہے؟
  • فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  • نفرت انگیز بیانیہ نہیں وطن پرستی
  • طورخم بارڈ غیرقانونی افغان باشندوں کی واپسی کے لیے کھولا گیا، کوئی تجارت نہیں ہورہی، خواجہ آصف
  • میرا لاہور ایسا تو نہ تھا