سکھر (نمائندہ جسارت) صرافہ ایسوسی ایشن سکھر کے صدر حاجی محمد جاوید میمن، سینئر نائب صدر حاجی غلام شبیر بھٹو نے کہا ہے کہ غربت، مہنگائی، بیروزگاری کے خاتمے میں تاجر برادری حکومت کا ہاتھ بٹا رہی ہے لیکن حکومت کی جانب سے تاجر برادری کو سہولیات اور مراعات دینے کے بجائے ان پر بغیر مشاورت نت نئے ٹیکسز عائد کر کے صنعت وتجارت اور کاروبار کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ، لوڈشیڈنگ کے عذاب نے تاجروں اور شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، حکومت ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے سنجیدہ ہوکر تاجر برادری کی مشاورت سے آسان اور سہل ٹیکس نظام متعارف کرائے اور تاجر برادری کو سہولیات فراہم کی جائے تاکہ صنعت و تجارت اور کاروبار کو فروغ حاصل اور ملک ترقی کی منازل طے کرسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صرافہ بازار میں لیاقت علی فرحان علی کی نئی دکان جاوید جیولرزکے افتتاح کے موقع پر تاجروں سے خطاب کے دوران کیا۔ حاجی محمد جاوید میمن، حاجی غلام شبیر بھٹو کا کہنا تھا کہ تجارت اور کاروبار کر کے رزق حلال کا حصول مذہبی فریضہ ہے، صرافہ ایسوسی ایشن سکھر کے ممبران ہمارے بازوں ہیں اور ہمیں اپنے بازوں پر فخر ہے، ہم نے ہمیشہ سیاسی چھتری اور خوشامد کے بغیر تاجروں کے حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑی اور مخلصانہ جدوجہد کے ذریعے تاجر برادری کو نمایاں مقام دلایا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تاجر برادری

پڑھیں:

قومی اقتصادی سروے پر تاجروں کا ردعمل سامنے آگیا

اسلام آباد: فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)عاطف اکرام شیخ نے زراعت کے شعبے میں ترقی ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بڑے پیمانے پر کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے قومی اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں معاشی محاذ پر بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی کامیابیوں کے اقتصادی سروے میں اس طرح سے عکاسی نہیں ہے، پاکستان نے اچھی معاشی ریکوری کی ہے، حکومت کو اس ریکوری کو استحکام کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ معاشی بہتری کا سفر جاری رکھنے کے لیےپالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، رواں سال پہلی بار معیشت کا حجم 400 ارب ڈالر سے زائد رہا جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کامیابیوں کے علاوہ معیشت کے بہت سارے شعبوں پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں بڑی کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مایوس کن ہے، زرعی شعبے کی نمو 0.56 فیصد رہی، زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کی گروتھ میں اضافہ ناگزیر ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • قومی اقتصادی سروے پر تاجروں کا ردعمل سامنے آگیا
  • ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، قائد حزب اختلاف عمرایوب
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • مہنگائی پر قابو پا لیا، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کردیا
  • پرتگال نے یوئیفانیشنز لیگ کا ٹائٹل دوسری بار جیت لیا
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • اسرائیل کے جوہری پروگرام سے متعلق انتہائی حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں
  • سکھر: بھینس کے معاملے پر دو گروہوں میں جھگڑا، 3 افراد قتل
  • اس سال جانور کی کھال کا کیا ریٹ ہے؟
  • حافظ آباد: گینگ ریپ کے ملزم کی ہلاکت پر عوام کا جلوس سی ٹی ڈی کے حق میں جلوس