تعلیم یافتہ خاتون نے مچھلی فروخت کرنے میں مردوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
سردی کے موسم میں مچھلی کا کاروبار چمک اٹھا ہے اور لاہور میں ایک ایسی دکان ہے جہاں ایک تعلیم یافتہ خاتون نے مچھلی فروحت کرنے میں مردوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
مچھلی بنانےمیں مصروف بنی سنوری خاتون کا نام طیبہ ہے، جن کی تعلیم ایم اے ہے اور نوکری نہ ملنے پر انہوں نے دل برداشتہ ہوکر مچھلی کا کاروبار شروع کیا ہے۔
کاروبار کو کامیاب بنانے کے لیے طیبہ کا عزم اور حوصلہ دونوں ہی بلند ہیں۔
شروع میں طیبہ کواس کاروبار میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مچھلی فروحت کرنے والی مشہور دکانوں کے جھرمٹ میں اپنی جگہ بنانے کوئی آسان کام نہیں ہے، مگر تین اقسام کی مچھلیاں مناسب ریٹ پر فروحت کرنا ان کی پہچان بن گیا ہے۔
مچھلی سرد موسم میں ہاتھوں ہاتھ فروحت ہو جاتی ہے۔ لیکن طیبہ کو اب اس بات کی بھی فکر لاحق ہے کہ گرمیوں میں انہیں کوئی اور کام تلاش کرنا پڑے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ سرویکل کینسر سے بچا ئوکی ویکسین 100 فیصد محفوظ اور مستند ہے،یہ ویکسین پولیو ویکسین کی طرح موثر اور آزمودہ ہے اور اس کے استعمال سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں۔وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے والدین پر زور دیا کہ وہ ایچ پی وی ویکسین پر اعتماد کریں اور اپنی بچیوں کو لازمی طور پر یہ ویکسین لگوائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی فیملی کی بچیوں کو بھی یہ ویکسین لگوائی ہے۔رانا سکندر حیات نے واضح کیا کہ سرویکل کینسر ویکسین سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کے بارے میں منفی پروپیگنڈے سے بچا جائے کیونکہ سرویکل کینسر ایک بڑھتا ہوا سماجی چیلنج ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کینسر ایک لاعلاج مرض ہے اور اس کے پھیلا ئوکو روکنے کے لیے ابھی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔