تعلیم یافتہ خاتون نے مچھلی فروخت کرنے میں مردوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
سردی کے موسم میں مچھلی کا کاروبار چمک اٹھا ہے اور لاہور میں ایک ایسی دکان ہے جہاں ایک تعلیم یافتہ خاتون نے مچھلی فروحت کرنے میں مردوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
مچھلی بنانےمیں مصروف بنی سنوری خاتون کا نام طیبہ ہے، جن کی تعلیم ایم اے ہے اور نوکری نہ ملنے پر انہوں نے دل برداشتہ ہوکر مچھلی کا کاروبار شروع کیا ہے۔
کاروبار کو کامیاب بنانے کے لیے طیبہ کا عزم اور حوصلہ دونوں ہی بلند ہیں۔
شروع میں طیبہ کواس کاروبار میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مچھلی فروحت کرنے والی مشہور دکانوں کے جھرمٹ میں اپنی جگہ بنانے کوئی آسان کام نہیں ہے، مگر تین اقسام کی مچھلیاں مناسب ریٹ پر فروحت کرنا ان کی پہچان بن گیا ہے۔
مچھلی سرد موسم میں ہاتھوں ہاتھ فروحت ہو جاتی ہے۔ لیکن طیبہ کو اب اس بات کی بھی فکر لاحق ہے کہ گرمیوں میں انہیں کوئی اور کام تلاش کرنا پڑے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔ میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہشمند ہے اور وہ بچے کو ناصرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔ خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔ والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کیساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہے جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت ناصرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورتحال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے۔ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ مل کر یہ کام انجام دیا۔ ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے مل کر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔