لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جنوری 2025ء ) وزیراعلی ٰپنجاب مریم نواز نے صوبہ بھر میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت مالی سال کے آخر تک مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبے میں جاری سڑکوں اور ہیلتھ ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کا جائزہ لیا گیا، صوبائی سیکرٹری تعمیرات و مواصلات سہیل اشر ف نے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ روڈ بحالی پروگرام کے تحت 462 پراجیکٹس کی منظوری دی گئی تھی جن میں سے 455 پر کام شروع ہو چکا، روڈ بحالی پروگرام کے تحت تعمیر و بحالی کا 25 فیصد سے زائد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ روڈ بحالی پروگرام فیز ٹوکے تحت 72 سکیموں کی منظوری دی گئی جن میں سے 67 پر کام جاری ہے، روڈ بحالی پروگرام فیز ٹو کے پراجیکٹ پر 24 فیصد سے زائد کام مکمل ہے، اس کے علاوہ پنجاب بھر کے 1 ہزار 236 بنیادی مراکز صحت کی تعمیر وبحالی کا 75 فیصد کام مکمل ہوگیا، پنجاب کے مختلف علاقوں میں 54 بنیادی مراکز صحت کی تعمیر و بحالی کی جاچکی ہے، 1 ہزار 164 بنیادی مراکز صحت پر تعمیر و بحالی تکمیل کی جانب گامزن ہے، 1 ہزار 211 بنیادی مراکز صحت کی پلاسٹرنگ، 1 ہزار 143 مراکزصحت کی فلورنگ اور 1 ہزار 004 مراکز صحت کی فنشنگ کا کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تمام مراکز صحت کی تعمیر و بحالی کا پہلا فیز 30 جون تک مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے تعمیر و بحالی کی بروقت تکمیل کی ہدایت کردی، منصوبے مکمل ہوتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب نو تعمیر شدہ بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کا خود معائنہ اور افتتاح کریں گی، اس مقصد کے لیے مریم نواز نے پی اینڈ ڈی کو اضافی وسائل کا انتظام کرنے کا بھی ہدف دے دیا۔

اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پنجاب بھر میں رابطہ سڑکو ں کی بحالی اور تعمیر و مرمت سے لاکھوں شہری مستفید ہوں گے، کھیت تا منڈی سڑک کی تعمیر سے معاشی سرگرمیاں بھی بڑھیں گی، نئے ہیلتھ کلینک بننے سے دور دراز علاقوں کے عوام کو صحت کی بہترین سہولتیں میسر ہوں گی، پہلی مرتبہ دیہات کے عوام کو شہروں کے اعلی پرائیویٹ کلینکس کا ماحول ملے گا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بنیادی مراکز صحت پنجاب مریم نواز تعمیر و بحالی مریم نواز نے مراکز صحت کی کی تعمیر کرنے کا

پڑھیں:

حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا

رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی، زرعی اور خدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہ ہوسکے، رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی۔
رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا، قومی اقتصادی سروے کے اہم خدوخال سامنے آگئے ہیں، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہے، زرعی اورخدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکے۔
قومی اقتصادی سروے کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی، معاشی شرح نمو 3.6 فیصد ہدف کے مقابلے میں2.7 فیصد رہی، زرعی شعبے کی ترقی 2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 0.6 فیصد رہی، خدمات شعبے کی ترقی 4.1 فیصد ہدف کے مقابلے 2.9 فیصد رہی۔
اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق صنعتی شعبے کی ترقی 4.4 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 4.8 فیصد رہی، مجموعی سرمایہ کاری14.2فیصد ہدف کےمقابلے13.8فیصد رہی، فکسڈ انویسٹمنٹ 12.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 12 فیصد ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال پرائیوٹ انویسٹمنٹ 9.7 فیصدکے ہدف کے مقابلے میں 9.1 فیصد رہی۔
قومی اقتصادی سروے کی دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال قومی بچت مقررہ 13.3 فیصد ہدف کی نسبت 14.1 فیصد رہی، وفاقی حکومت کورواں مالی سال مہنگائی کا ہدف حاصل کرنے میں کامیابی ملی، رواں مالی سال مہنگائی 12 فیصد کےمقررہ ہدف کے مقابلے اوسط5 فیصد رہی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مجموعی اخراجات میں 19.4 فیصدکا اضافہ ہوا، اسی دوران مجموعی آمدنی میں 36.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں جاری اخراجات میں 18.3 اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ترقیاتی اخراجات میں 32.6 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارہ 23.9 فیصد کم ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پرائمری بیلنس میں 114.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات میں اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں کمی ہوئی، رواں مالی سال کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ رiکارڈ کیا گیا، مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر 30.9 فیصد اضافے سے 31 ارب 21کروڑ ڈالرز رہیں، برآمدات میں 10 ماہ میں 6.8 فیصد کا اضافہ ہوا، درآمدات 11.8 فیصد بڑھ گئیں۔
رواں مالی سال کے 10 ماہ میں برآمدات 27 ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں، جولائی 2024 تا اپریل 2025 درآمدات 48 ارب 62 کروڑ ڈالر رہیں، جولائی تا اپریل براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 2.8 فیصد کمی سے ایک ارب 78 کروڑ ڈالر سے زائد رہی، کرنٹ اکاؤنٹ جولائی تا اپریل ایک ارب 88 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11.4 ارب ڈالرز ہوگئے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی محصولات میں جولائی تا اپریل 26.3 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، رواں مالی سال کے دوران نان ٹیکس آمدنی میں 69.9 فیصد کا اضافہ ہوا،
ایف بی آر محصولات میں اضافے کے باوجود رواں مالی سال کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی پر زور
  • غزہ میں شدید غذائی قلت سے بچوں کی حالت تشویشناک، امدادی مراکز بند، عالمی برادری خاموش
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کر دیں
  • مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • لاکھوں حجاج کرام حج مکمل، طواف الوداع کے لیے مکہ، پھر مدینہ روانہ
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
  • آلائشیں اٹھانے کیساتھ سڑکوں کو دھویا اور عرق گلاب کا چھڑکاؤ کیا جائے: مریم نواز