مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانی شہریوں کی لسٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانی شہریوں کی لسٹ جاری کر دی گئی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہے کہ بچ جانے والوں میں 21پاکستانیوں کی شناخت ہوئی ہے،زندہ بچ جانے والوں کے نام اور پاسپورٹ نمبر جاری کر دیئے گئے ہیں۔ترجمان کاکہناتھا کہ رباط میں پاکستان سفارتی مشن متاثرین کی امداد کیلئے متحرک ہے،متاثرین کیلئے خوراک، ادویات سمیت ضروری سامان کا انتظام کر دیا گیا،پاکستان سفارت خانے کی ٹیم امدادی سرگرمیوں کیلئے دکھلا میں موجود ہے۔
محفلِ عشق میں جو بات کہی جاتی ہے۔۔۔
ترجمان نے کہاکہ حکومت پاکستان مراکش حکام کے ساتھ رابطے میں ہے،کشتی حادثے میں بچ جانیوالےپاکستانیوں کی وطن واپسی کی تیاریاں کی جارہی ہیں،مراکش حکام سے پاکستانیوں کی وطن واپسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان، بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلوینیا، ساﺅتھ افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اس فلوٹیلا میں مذکورہ ممالک کے شہری شریک ہیں جو ایک سول سوسائٹی کی کاوش ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقاصد کے طور پر غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے اور فلسطینی عوام کی سنگین ضروریات و غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کرنے کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امن، انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصا انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام کیا جائے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ فلوٹیلا کے شرکا کے انسانی حقوق یا بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔