چیچہ وطنی؛ مسافر بس اور ٹرالی میں خوفناک تصادم، 3افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
رانا سلیم: چیچہ وطنی میں مسافر بس اور ٹرالی میں خوفناک تصادم ،حادثے میں 3افراد جاں بحق ، 2شدید زخمی ہوگئے ، بس ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا.
تفصیلات کےمطابق چیچہ وطنی بورے والا روڈ پر نجی کمپنی کی اے سی بس اور ٹرالی میں تصادم ہوا، حادثہ کے نتیجے میں تین افراد موقع پر جاں جاں بحق جبکہ دو شدید زخمی ہو گئے.                
      
				
ریسکیو ٹیموں نے موقعہ پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا ، زخمیوں کو تشویشناک حالت میں ٹی ایچ کیو سے ڈی ایچ کیو ہسپتال ساہیوال ریفر کردیا گیا .
اطلاع ملنے پر پولیس تھانہ صدر نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ، ڈرائیور حادثہ کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
پولیس نے بس کو تحویل میں لے کر ڈرائیور کی تلاش شروع کردی،جاں بحق ہونے والوں کی شناخت محمد فاروق,زاہد اقرتسمیر کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں کی اللہ رکھا,عمران کے نام سے ہوئی ۔ حادثہ کے شکار افراد مزدور تھے اور ٹرالی پر شٹرنگ کے لئے بورے والا روڈ پر جارہے تھے۔
آج غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ اسرائیل میں تین وزیر استعفے دیں گے
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
 
 انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔