شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ایس یو سی جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کیوجہ سے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو کر رہ گیا ہے، جس کی وجہ سے آئے روز مہنگائی، یوٹیلٹی بلز، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب قوم کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس، مرکزی نائب صدر علامہ تقی نقوی نے کابینہ سے حلف لیا
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید محمد تقی نقوی نے کہا ہے کہ تنظیمی امور کی انجام دہی احسن طریقے سے کرنی چاہیئے، عوام میں محبت و اخوت کے جذبوں کو پروان چڑھانا چاہیئے۔ اسلام کو آج داخلی و خارجی دشمنوں کا سامنا ہے، مگر ہمیں بھائی چارہ سے امن اور برداشت سے ان کو شکست دینا ہے اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کے فلسفہ جرات پر عمل کریں اور جو دشمن ہمیں لڑانا چاہتا ہے، اس کے عزائم کو ناکام بنانا ہوگا، اس عظیم قربانی کی یاد میں صبر و بھائی چارہ کا دامن ہاتھ میں تھامنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ امامین کربلا شیعہ میانی میں منعقدہ شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا، جبکہ ایس یو سی جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو کر رہ گیا ہے، جس کی وجہ سے آئے روز مہنگائی، یوٹیلٹی بلز، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب قوم کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، اقوام متحدہ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سنجیدگی سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، امن و امان کے قیام اور دیگر بحرانوں سے نجات کے لیے ملی یکجہتی کونسل کا اعلیٰ کردار منہ بولتا ثبوت ہے۔اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری ملک ذوالفقار علی اولک سمیت علامہ سید تنویر الکاظم حسنی، علامہ نسیم عباس جوادی، عمران حیدر کھرل، مخدوم قمر عباس قریشی، مصور نقوی، ڈاکٹر مرید عباس لغاری، مبشر حسن بھٹہ، بشارت عباس قریشی، مشتاق حسین ساقی، غلام عباس انقلابی، سید علی سجاد نقوی، سید علی حضور نقوی، سید نیئر عباس کاظمی، سید وصی حیدر زیدی، سید انیس حیدر نقوی، سید محمد سبطین نقوی، علامہ سید کاشف ظہور نقوی، سید اظہار بخاری و دیگر نے شرکت کی۔ علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے مزید کہا کہ پارہ چنار میں عرصہ دراز سے امن و امان کی انتہائی ناقص صورتحال ہے، جس کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے، یہاں تک کہ معصوم بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔
علامہ عامر عباس ہمدانی نے مزید کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پاراچنار میں امن و امان کے قیام کے لیے مستقل حل تلاش کریں، بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے محنت کش مزدور طبقہ تباہ حالی کا شکار ہو کر رہ گیا ہے، یہاں تک کہ مڈل کلاس طبقہ بھی شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے، جن کے لیے گھریلو اخراجات پورے کرنا انتہائی مشکل ہوچکے ہیں، حکومت نے غریب قوم کو سہانے خواب دکھائے، مگر اس کی تعبیر تقریباً دو سال گزرنے کے باوجود کہیں نظر نہیں آرہی ہے، جس کی بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام اور امن و امان کی ناقص صورتحال ہے سیاسی استحکام کے نتیجے میں ہی معاشی استحکام کا انقلاب برپا ہوسکتا ہے اور امن و امان کی صورتحال بھی بہتر ہوسکتی ہے، اسی لیے حکومت اس سلسلے میں ذمہ داری کا کردار ادا کرے، تاکہ عام غریب شہری حقیقی معنوں میں خوشحال ہوں۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس علامہ سید کی وجہ سے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-19
جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک+صباح نیوز)اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں پاکستان سمیت دیگر ممالک نے قطر پر حملہ کرنے پر اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ کردیا۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے انسانی حقوق کونسل میں اس حملے پر ہونے والی ہنگامی بحث کے دوران کہا کہ یہ بین الاقوامی قانون کی ایک چونکا دینے والی خلاف ورزی تھی۔انہوں نے اس حملے کو علاقائی امن اور استحکام پر حملہ قرار دیتے ہوئے غیر قانونی اموات پر احتساب کا مطالبہ کیا۔قطر اور درجنوں ممالک کے نمائندوں نے تین گھنٹے طویل بحث میں فولکر ترک کے مؤقف کی تائید کی۔قطری وزیر برائے بین الاقوامی تعاون مریم بنت علی بن ناصر المیسنَد نے اسرائیل کے غدارانہ حملے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ عالمی برادری عملی اقدامات کرے تاکہ حملہ آوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے اور انہیں استثنا نہ ملے۔انہوں نے کہا کہ یہ حملہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ قطر کے کردار کو مسخ کرنے اور اس کی سفارتی کوششوں کو روکنے کی ایک وسیع تر مہم کا حصہ ہے۔پاکستانی سفیر بلال احمد نے خبردار کیا کہ یہ بلاجواز اور اشتعال انگیز حملہ صورتحال میں خطرناک بگاڑ پیدا کرے گا۔ اقوام متحدہ کی انسانی کونسل کا اجلاس پاکستان اور کویت کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا۔اسرائیل اور اس کے سب سے بڑے حامی امریکا نے اجلاس میں شرکت نہیں کی جو رواں سال کے آغاز ہی میں انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ ہوگئے تھے لیکن جنیوا میں اسرائیلی سفیر ڈینیئل میرون نے اس اجلاس کو سائیڈ لائن سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ ’یہ انسانی حقوق کونسل کی جاری زیادتیوں کا ایک اور شرمناک باب ہے۔انہوں نے کونسل پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈے کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہی ہے اور زمینی حقائق اور حماس کی بربریت کو نظر انداز کر رہی ہے۔یورپی یونین کی سفیر ڈائیکے پوٹزل نے یورپ کے ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف اصولی مؤقف‘ پر زور دیا اور ساتھ ہی قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کیا اور اسرائیل پر بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو ثالثی کے چینلز اور علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔چین کے سفیر چن ڑو نے کہا کہ ان کا ملک 9 ستمبر کے حملے کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے اور اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ’مذاکراتی عمل کو پٹڑی سے اتارنے کی دانستہ کوشش‘ تھی۔سب سے سخت تنقید جنوبی افریقا کی جانب سے سامنے آئی، جس نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں غزہ میں نسل کشی کے الزامات کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔جنوبی افریقا کے سفیر مکزولسی نکوسی نے کہا کہ یہ حملہ ’ ثالثی کے عمل کی بنیاد پر وار‘ ہے اور یہ ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف اپنی نسل کشی کی جنگ ختم نہیں کرنا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری عملی اقدامات کے ذریعے یہ واضح کرے کہ اسرائیل کو احتساب سے کسی خاص استثنا کا فائدہ حاصل نہیں ہے۔اجلاس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے،غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ بہت ہولناک ہے، غزہ میں جاری صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی اعتبار سے کسی طور قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے حوالے سے قطر کی جانب سے ثالثی کی کوششیں انتہائی اہم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں غزہ اور مغربی کنارے کی سنگین صورتحال سے متعلق عالمی فوجداری عدالت کوآگاہ کروںگا۔