رہا ہونیوالوں میں فلسطینی تنظیم پاپولر فرنٹ کی رہنماء خالدہ جرار سمیت 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہونگے۔ اس سے قبل غزہ سے تین اسرائیلی قیدی خواتین رہا کر دی گئیں۔ اسرائیلی فوج نے تینوں خواتین کے اسرائیل پہنچنے کی تصدیق کردی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی عوفر جیل سے جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی ریڈ کراس کی جانب سے تصدیق کا عمل جاری ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کو لے جانے کے لیے بسیں عوفر جیل میں پہنچا دی گئیں جبکہ ریڈ کراس کی ٹیم بھی جیل پہنچ چکی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے تحت آج مختلف جیلوں سے رہا کیے جانے والے 90 فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کی گئی ہے، جن میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔ رہا ہونے والوں میں فلسطینی تنظیم پاپولر فرنٹ کی رہنماء خالدہ جرار سمیت 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہوں گے۔ اس سے قبل غزہ سے تین اسرائیلی قیدی خواتین رہا کر دی گئیں۔ اسرائیلی فوج نے تینوں خواتین کے اسرائیل پہنچنے کی تصدیق کردی۔

رہا ہونے والی خواتین میں 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ برطانوی نژاد ایملی دماری اور 31 سالہ ورون شتنبر خیر شامل ہیں۔ ان خواتین کی رہائی کے بدلے اسرائیل آج 90 فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی قیدیوں کا اگلا تبادلہ اگلے ہفتے 25 جنوری کو ہوگا۔ اگلے تبادلے میں حماس کی قید سے 4 قیدی رہا ہوں گے۔ غزہ کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں مقامی پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے، شہریوں کی مدد و حفاظت اور اسرائیلی باقیات سے نمٹنے پر کام کر رہے ہیں، آنے والے دنوں میں غزہ کے تمام علاقوں میں ساری شہری خدمات فعال کریں گے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ غزہ پر سے قابض جارح کے اثرات ختم کرنے میں سب مل کر ہماری مدد کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں رہا ہونے

پڑھیں:

حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں

حماس اس سے قبل 17 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرچکی ہیں اور اب تک مجموعی طور پر 20 لاشیں اسرائیلی حکام کے سپرد کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی 8 قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں۔ اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس سے قیدیوں کی لاشیں موصول ہونے کی تصدیق کر دی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق لاشوں کو شناخت کے عمل کے لیے تل ابیب کے ابوکبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کر دیا گیا۔ حماس اس سے قبل 17 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرچکی ہیں اور اب تک مجموعی طور پر 20 لاشیں اسرائیلی حکام کے سپرد کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی 8 قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے بل کی منظوری کی حمایت کر دی
  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار