حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آئی بی اے گریڈ 5 سے 15 کے امیدواروں نے نوکریاں نہ ملنے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر منظر زئنور، نوید کھوسو، رمز خاصخیلی اور دیگر نے کہا کہ سال 2021 میں سندھ حکومت نے گریڈ 5 سے 15 تک نوکریاں دینے کا اعلان کیا۔ تین کیٹیگریز میں ملازمتیں پیش کی گئیں، جبکہ آئی بی اے سکھر نے 12 لاکھ امیدواروں سے چالان کے ذریعے 21 ارب روپے وصول کیے۔ اداروں نے صرف انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن کے ٹیسٹ لیے جن میں سے صرف دو لاکھ امیدوار پاس ہوئے، لیکن سندھ حکومت نے آج تک نوکریاں فراہم نہیں کیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی بی اے کی میرٹ لسٹ کی بنیاد پر آفر آرڈر جاری کیے جائیں اور انٹرویو اور گریڈنگ پالیسی کو ختم کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی بی اے

پڑھیں:

عظمی بخاری کے بیان پر سندھ حکومت کا رد عمل بھی سامنے آگیا

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ حکومت کی ترجمان سمعتا افضال سید نے کہا ہے کہ ترجمان پنجاب حکومت کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینا چاہیے۔کراچی سے جاری بیان میں سمعتا افضال سید نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردعمل دیا۔

انہوں نے کہا کہ میئر کراچی نے مکمل ذمہ داری سنبھالی ہوئی ہے، لاہور میں تو کوئی میئر ہی نہیں ہے۔سندھ حکومت کی ترجمان نے مزید کہا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب خود فیلڈ میں ہیں اور صفائی کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔سمعتا افضال سید نے یہ بھی کہا کہ ترجمان پنجاب حکومت کو بیان دینے سے پہلے زمینی حقائق دیکھنے چاہیے۔

آپ کی آنکھیں اپنے والدین سے نہیں ملتیں، گھر میں مذاق، لیکن پھر بزرگ شہری نے ڈی این اے کرایا تو 80 سال پرانی حقیقت کھل کر سامنے آگئی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کا بلدیاتی نظام اپنا کوڑا تک نہیں اٹھا سکتا، عظمیٰ بخاری
  • سندھ حکومت کے ترجمان حواس باختہ ہیں، عظمیٰ بخاری
  • ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
  • کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
  • عظمی بخاری کے بیان پر سندھ حکومت کا رد عمل بھی سامنے آگیا
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
  • تھرپارکر میں پاک فوج کے جوانوں نے اپنی عید کیسے منائی؟
  • مراد علی شاہ کا سندھ کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا اعلان
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟