جوبائیڈن نے سزایافتہ 5 افراد کو معافی دیدی‘ عافیہ کانام شامل نہیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
واشنگٹن(آن لائن)امریکی صدر جوبائیڈن نیسزایافتہ 5افراد کو معافی دیدی ہے۔ وائٹ ہائوس اعلامیہ کے مطابق امریکی صدر نے سزایافتہ 2 افراد کی سزائوں میں تبدیلی بھی کردی۔ اعلامیہ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا نام شامل نہیں،انہوں نے صدر بائیڈن سے عام معافی کی اپیل کی تھی۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ تاریخ میں دوسرے صدر کے مقابلے میں زیادہ انفرادی معافیاں اور سزا کی کمی کی،پرامید ہوں جن لوگوں کو معافی ملی ہے وہ معاشرے کیلئے اب بہترین کام کریں گے۔یاد رہے ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے ، جس کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی صدر
پڑھیں:
امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے، ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں، نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔
خیال رہےکہ امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔