میرپورخاص(نمائندہ جسارت)ایکسائز نار کوٹکس محکمہ کی نااہلی شہر بھر میں ایک درجن سے زائد گنجان آبادیوں والے علاقوں میں نجی شراب کے اڈے قائم روزانہ کی بنیاد پر نوجوانوں اور کم عمر لڑکوں کو بڑی تعداد میں شراب کی فروخت کے ساتھ واٹس اپ گروپ پر سپلائی جاری۔ تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں نقلی شراب مسلمانوں اور خاص کر کم عمر نوجوانوں میں فروخت ہونے والے شراب اور گلیوں میں کھلے عام منی وائن شاپ کے خلاف نشاندہی کے باوجود کارروائیاں نہیں کی جا رہی۔ ذرائع کے مطابق چاندنی چوک پر مسجد سے 150 فٹ پر موجود شراب کی وائن شاپ سے سرعام مسلمانوں میں شراب فروخت کی اطلاعات ہیں اس کے علاوہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں منو نامی شخص شراب واٹس اپ گروپ پر سپلائی جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ این کے پمپ لفٹ مشین کے قریب خوشحال شراب فروش کھلے عام شراب فروخت کررہا ہے پاک کالونی میں دانش نامی شخص کھلے عام شراب فروخت کرنے میں ملوث ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ میر کا پلاٹ میں وشال نامی شخص شراب کی فروخت کررہا ہے اس کے علاوہ کھپرو ناکہ چوک کے اطراف میں گھنشام نامی شخص دو نمبر انگلش شراب فروخت کرنے میں ملوث ہیں۔ذرائع کے مطابق میرپورخاص شہر بھر کے علاوہ ضلع بھر کی دیگر تحصیلوں میں بھی نجی غیر قانونی وائن شاپ کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے کارروائی نہ ہونے کے سبب نوجوان نسل کی رگوں میں زہر شامل کیا جارہا ہے تو دوسری جانب یہ نوجوان اور شراب کے موالی شراب پی کر سڑکوں اور محلوں میں غل غپاڑہ کرتے نظرآتے ہیں ۔شہری حلقوں نے محکمہ ایکسائز نارکوٹکس کے صوبائی وزیر ،ڈی جی نارکوٹکس سمیت آئی جی سندھ ،ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرپور خاص سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے گنجان آبادیوں میں چلنے والے غیر قانونی وائن شاپ کو فوری طور پر ختم کرکے اس گھنائونے کام میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وائن شاپ

پڑھیں:

حکومت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جگہ نئی خود مختار ایجنسی قائم کردی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) حکومت کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کے سائبر کرائم ونگ کی جگہ ایک نئی خود مختار ایجنسی قائم کردی۔ ایف آئی اے پریس ریلیز کے مطابق سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سابقہ سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دے دی ہے، یہ نیا ادارہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کے نام سے قائم کیا گیا ہے، جسے ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کے لیے مکمل اختیار حاصل ہے، یہ ادارہ آن لائن دھوکہ دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کرے گا۔

ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے پہلے سے قائم ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ اب ختم کر دیا گیا ہے اور سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کے لیے نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی (NCCIA) کو ذمہ داری سونپی گئی ہے، اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کی بجائے شہریوں کو نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی سے رابطہ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

پریس ریلیز میں عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سر گرمی کی شکایت یا معلومات ہوں تو فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبر 0519106691 یا ای میل [email protected] پر رابطہ کریں اور اب سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ایف آئی اے سے کوئی تعلق نہیں، اس کے لیے کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی سرکل وزٹ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پکڑی گئی منشیات اور شراب کی بھاری تلف کر دی گئی
  • انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
  • بے نامی اتھارٹی پچھلے 11 ماہ سے غیر فعال ہونے کا انکشاف
  • نجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی
  • چین میں سونے کے زیورات کی اے ٹی ایم کے ذریعے فروخت ممکن
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج کا کیس، ملزمان پر فرد جرم عائد
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد
  • سابق آسٹریلوی کرکٹر کو گھریلو تشدد کے جرم میں سزا سنا دی گئی
  • حکومت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جگہ نئی خود مختار ایجنسی قائم کردی