میرپورخاص، محکمہ ایکسائزنارکوٹکس کی نااہلی،شراب کے اڈے قائم
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
میرپورخاص(نمائندہ جسارت)ایکسائز نار کوٹکس محکمہ کی نااہلی شہر بھر میں ایک درجن سے زائد گنجان آبادیوں والے علاقوں میں نجی شراب کے اڈے قائم روزانہ کی بنیاد پر نوجوانوں اور کم عمر لڑکوں کو بڑی تعداد میں شراب کی فروخت کے ساتھ واٹس اپ گروپ پر سپلائی جاری۔ تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں نقلی شراب مسلمانوں اور خاص کر کم عمر نوجوانوں میں فروخت ہونے والے شراب اور گلیوں میں کھلے عام منی وائن شاپ کے خلاف نشاندہی کے باوجود کارروائیاں نہیں کی جا رہی۔ ذرائع کے مطابق چاندنی چوک پر مسجد سے 150 فٹ پر موجود شراب کی وائن شاپ سے سرعام مسلمانوں میں شراب فروخت کی اطلاعات ہیں اس کے علاوہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں منو نامی شخص شراب واٹس اپ گروپ پر سپلائی جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ این کے پمپ لفٹ مشین کے قریب خوشحال شراب فروش کھلے عام شراب فروخت کررہا ہے پاک کالونی میں دانش نامی شخص کھلے عام شراب فروخت کرنے میں ملوث ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ میر کا پلاٹ میں وشال نامی شخص شراب کی فروخت کررہا ہے اس کے علاوہ کھپرو ناکہ چوک کے اطراف میں گھنشام نامی شخص دو نمبر انگلش شراب فروخت کرنے میں ملوث ہیں۔ذرائع کے مطابق میرپورخاص شہر بھر کے علاوہ ضلع بھر کی دیگر تحصیلوں میں بھی نجی غیر قانونی وائن شاپ کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے کارروائی نہ ہونے کے سبب نوجوان نسل کی رگوں میں زہر شامل کیا جارہا ہے تو دوسری جانب یہ نوجوان اور شراب کے موالی شراب پی کر سڑکوں اور محلوں میں غل غپاڑہ کرتے نظرآتے ہیں ۔شہری حلقوں نے محکمہ ایکسائز نارکوٹکس کے صوبائی وزیر ،ڈی جی نارکوٹکس سمیت آئی جی سندھ ،ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرپور خاص سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے گنجان آبادیوں میں چلنے والے غیر قانونی وائن شاپ کو فوری طور پر ختم کرکے اس گھنائونے کام میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وائن شاپ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں: فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹوگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اچھی بات ہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے مل کر سینیٹ الیکشن لڑا۔
ان کا کہنا ہے کہ سوات سانحہ ہوا لیکن کے پی حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی اقدامات کرنا ہوں گے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت اور اپوزیشن کو مل کر 11 نشستوں کا فیصلہ کرنا چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق نوجوانوں کے لیے درست سمت کا تعین کرنا ہے، چاہتے ہیں کہ خیبر پختونخوا کی پہچان انتہا پسندی سے نہیں کھیلوں اور سیاحت سے ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کا سافٹ امیج نوجوانوں کی رہنمائی سے ہی اجاگر کیا جا سکتا ہے، نجی تنظیموں کی جانب سے نوجوانوں کے لیے اقدامات خوش آئند ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہمیں عسکریت پسندی کا مقابلہ نوجوانوں اور سافٹ امیج سے کرنا ہے۔ ہمیں فیک نیوز کا خاتمہ کرنا ہے، ہمارے معاشرے پر فیک نیوز کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔