مجاہدین غزہ نے مزاحمت کی تاریخ رقم کر دی، سعدیہ رحمن
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
فیصل آباد(جسارت نیوز)جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی ضلعی ناظمہ سعدیہ رحمن،نائب ناظمہ سعدیہ عبدالخالق،میمونہ لطیف اور جے آئی یوتھ کی صدر فریحہ کاشف نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ معاہدے کو حماس کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجاہدین غزہ نے مزاحمت کی تاریخ رقم کر دی، وہ وقت دور نہیں جب مسجد اقصیٰ صہیونی قبضے سے آزاد ہو گی، غزہ سیز فائر معاہدہ پوری اُمت مسلمہ کی فتح ہے، غزہ میں 15 ماہ سے جاری اسرائیلی سفاکیت اور بمباری کے خاتمے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حماس اور مظلوم اہل غزہ نے اسرائیل کا غرور خاک میں ملا دیا ہے، اسرائیل اور امریکا حماس کی جدوجہد اور اہل فلسطین کی ہمت اور جرأت کے آگے ڈھیر ہو گئے اور جنگ بندی معاہدے پر مجبور ہوئے، ایمان اور تقویٰ نے دنیا کی سپر پاور کہلانے والی طاقتوں کو جھکنے پر مجبور کر دیا، غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا معاہدہ فلسطینی عوام کی عظمت اور غزہ میں مزاحمت کے بے مثال جذبے کا غماز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل غزہ کی قربانیوں سے پوری دنیا بیدار ہوئی، اسرائیل کو شدید ہزیمت اُٹھانا پڑی، تاریخ نے ثابت کیا اسرائیل انسانیت کا قاتل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں