Jasarat News:
2025-07-26@00:38:39 GMT

مجاہدین غزہ نے مزاحمت کی تاریخ رقم کر دی، سعدیہ رحمن

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

فیصل آباد(جسارت نیوز)جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی ضلعی ناظمہ سعدیہ رحمن،نائب ناظمہ سعدیہ عبدالخالق،میمونہ لطیف اور جے آئی یوتھ کی صدر فریحہ کاشف نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ معاہدے کو حماس کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجاہدین غزہ نے مزاحمت کی تاریخ رقم کر دی، وہ وقت دور نہیں جب مسجد اقصیٰ صہیونی قبضے سے آزاد ہو گی، غزہ سیز فائر معاہدہ پوری اُمت مسلمہ کی فتح ہے، غزہ میں 15 ماہ سے جاری اسرائیلی سفاکیت اور بمباری کے خاتمے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حماس اور مظلوم اہل غزہ نے اسرائیل کا غرور خاک میں ملا دیا ہے، اسرائیل اور امریکا حماس کی جدوجہد اور اہل فلسطین کی ہمت اور جرأت کے آگے ڈھیر ہو گئے اور جنگ بندی معاہدے پر مجبور ہوئے، ایمان اور تقویٰ نے دنیا کی سپر پاور کہلانے والی طاقتوں کو جھکنے پر مجبور کر دیا، غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا معاہدہ فلسطینی عوام کی عظمت اور غزہ میں مزاحمت کے بے مثال جذبے کا غماز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل غزہ کی قربانیوں سے پوری دنیا بیدار ہوئی، اسرائیل کو شدید ہزیمت اُٹھانا پڑی، تاریخ نے ثابت کیا اسرائیل انسانیت کا قاتل ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام

دوحہ: امریکا اور اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک اپنے وفود واپس بُلا لیے ہیں۔ ان مذاکرات میں مصر اور قطر ثالث کے طور پر شریک تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب حماس نے اپنی تجاویز پر مبنی ردعمل جمع کرایا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل اور امریکا نے اپنے نمائندے مشاورت کے لیے واپس بلانے کا اعلان کیا۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق، مذاکرات کاروں کو حماس کے جواب کے بعد واپس بلا کر صورتحال کا ازسرِنو جائزہ لینے کی ضرورت محسوس کی گئی۔

امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے ایک بیان میں کہا کہ "ثالثوں نے بہت کوشش کی، لیکن ہمیں حماس کی طرف سے نہ نیت نظر آئی اور نہ سنجیدگی۔ اب ہم یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کے عوام کے لیے پائیدار حل کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔"

اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت جنگ بندی کی حامی ہے، لیکن ان کے مطابق حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق حماس نے بدھ کے روز جنگ بندی معاہدے کا جواب پیش کیا تھا، جس میں انہوں نے بعض شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں، جن میں امداد کی رسائی، اسرائیلی فوجی انخلا والے علاقوں کے نقشے، اور مستقل جنگ بندی کی ضمانتیں شامل تھیں۔

دو ہفتوں سے جاری ان مذاکرات میں کسی بڑی پیش رفت کا اعلان نہ ہونے کے بعد یہ اچانک انخلا خطے میں مزید بے یقینی کو جنم دے رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • فرانس؛ اسرائیل کیخلاف لبنانی مزاحمت کے ہیرو ابراہیم عبداللہ 40 سال بعد قید سے رہا
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • امریکا اور اسرائیل نے جنگ بندی مذاکرات سے ٹیمیں واپس بلائیں، حماس نے مؤقف کو ناقابل فہم قرار دیا
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
  • حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کرینگے ، ملی یکجہتی کونسل