شد یددھند کے باعث لاہورائرپورٹ پر فلائٹ آپریشن متاثر
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور (صباح نیوز) لاہور ائرپورٹ کے اطراف میں دھند کے باعث رن وے پر حد نگاہ میں کمی سے فلائٹ آپریشن متاثر ہوا اور کئی پروازوں کا رخ اسلام آباد ائرپورٹ کی جانب موڑ دیا گیا۔ دھند کے باعث بیرون ملک سے آنے والی4 پروازوں کو لینڈنگ کی اجازت نہ ملی، ان پروازوں کا رخ اسلام آباد ائرپورٹ کی جانب موڑ دیا گیا۔ دوحہ سے لاہور آنے والی قطر ائر کی پرواز کیو آر628 کا رخ اسلام آباد ائرپورٹ کی جانب موڑا گیا۔ ابوظہبی سے لاہور آنے والی پرواز پی اے431 کا رخ بھی اسلام آباد ائرپورٹ کی طرف موڑ دیا گیا۔ جدہ سے آنے والی ائر سیال کی پرواز پی ایف727 کو بھی لاہور ائرپورٹ پر لینڈنگ کی اجازت نہ ملی اور رخ اسلام آباد کی طرف موڑ دیا گیا۔ دبئی سے لاہور آنے والی ائر بلیو کی پرواز پی اے417 کا رخ بھی اسلام آباد ائرپورٹ کی طرف موڑا گیا۔ جدہ سے آنے والی سعودی ائر کی پرواز ایس وی734 کو لینڈنگ میں دشواری کا سامنا رہا اور طیارہ فضا میں ہی چکر لگانے لگا۔ جدہ سے لاہور آنے والی ائرسیال کی پرواز پی ایف717 کو بھی لینڈنگ میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام آباد ائرپورٹ کی رخ اسلام آباد کی پرواز پرواز پی
پڑھیں:
مون سون کا چوتھا اسپیل یا تباہی؟تحریر عنبرین علی
مون سون کا چوتھا اسپیل یا تباہی؟تحریر عنبرین علی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 July, 2025 سب نیوز
پاکستان میں مون سون کا موسم ہمیشہ سے خوشگوار، فصلوں کی بہتری اور قدرتی خوبصورتی کا باعث سمجھا جاتا ہے، مگر حالیہ برسوں میں بدلتے موسمی رجحانات نے اس رحمت کو زحمت بنا دیا ہے۔ ہر سال مون سون کی بارشوں کے ساتھ تباہی کی خبریں معمول بنتی جا رہی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ مون سون کا اسپیل ہے یا موسمیاتی تباہی کا نیا باب؟حالیہ تباہ کاریاں دیکھ کر تو یہ موسمیاتی تباہی کا نیا باب ہی لگ رہا ہے ۔
دو ہزار پچیس کا مون سون سیزن اپنے ساتھ نہ صرف شدید بارشیں لایا بلکہ کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، شہری سیلاب، بجلی کی طویل بندش اور انفراسٹرکچر کی تباہی بھی دیکھنے میں آئی۔کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور ،گلگت،کے پی کے اور دیگر بڑے شہروں میں گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں ہیں ۔اسلام آباد جیسے ماڈل سٹی میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں اسوقت زور پکڑ رہی ہیں ۔اب تک مون سون کے تین اسپیل گزر چکے ہیں جن میں سے تیسرا اسپیل شدید تھا اور پنڈی میں متعدد علاقے زیر آب آگیے ،اب چوتھے اسپیل نے شروع ہوتے ہی تباہی مچا دی ہے پہلے اسلام آباد کے ماڈل ولیج سید پور میں نالہ بپھرا اور متعدد گاڑیاں اپنے ساتھ بہا لے گیا انفراسٹرکچر الگ متاثر ہوا اگلے ہی دن اسلام آباد کی سوسائٹئ ڈی ایچ اے میں باپ بیٹئ برساتی نالے کی نظر ہو گئے مسلسل دس گھنٹے ریسکیو آپریشن کے بعد بھی کچھ پتہ نہ لگ سکا جبکہ محکمہ موسمیات نے مزید بھی بارش کی پیش گوئی کر رکھی ہے ۔
مون سون کا حالیہ اسپیل صرف بڑے شہروں تک محدود نہیں رہا، بلکہ شمالی علاقہ جات، بلوچستان اور اندرونِ سندھ کے کئی علاقے بھی شدید متاثر ہوئے۔ گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند ہوئیں، جس سے سیاح اور مقامی افراد پھنس کر رہ گئے۔ بلوچستان میں بارشوں سے کئی دیہات صفحۂ ہستی سے مٹنے کے قریب آ گئے۔
ہر سال مون سون اپنے ساتھ انفراسٹرکچر،سمیت کئی جانیں لے جاتا ہے مگر سوال یہ ہے کہ آخر ہم کب جاگیں گے ؟اور کب ایسے اقدامات کریں گے جو ہمارے بچاؤ کا سبب بنیں ؟ہمیشہ کی طرح میں پھر سے کہوں گی کہ شجرکاری مہم کو تیز تر کرنا ہوگا ورنہ آنے والے کچھ سالوں میں پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ریڈ الرٹ میں شامل ہو گا ۔
مون سون کی بارش اگر قدرت کی رحمت ہے تو ہماری غفلت سے یہ ایک بدترین آفت بھی بن سکتی ہے۔ ؟ کیا ہم ہر سال کی تباہی کو “قدرتی آفت” کہہ کر جان چھڑاتے رہیں گے یا اپنی غلطیوں کو تسلیم کر کے کوئی مؤثر حل نکالیں گے؟صرف حکومت کو قصوروار ٹھہرانا کافی نہیں۔ عام شہریوں کا رویہ بھی اس تباہی میں برابر کا شریک ہے۔ پلاسٹک ویسٹ، گٹر بند ہونے کی وجوہات، نالوں میں کوڑا پھینکنا—یہ سب ایسے عوامل ہیں جو بارش کے بعد صورتحال کو مزید خراب کر دیتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکوہستان سکینڈل میں گرفتار ٹھیکیدار جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے وفاقی دارالحکومت میں نمبر پلیٹس کا نیا ضابطہ، خلاف ورزی پر گاڑیاں بند کرنے کا حکم مولانا طارق جمیل کی عمران خان سے متعلق وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی نومنتخب آسٹریلوی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی شدید مذمت پی ٹی آئی نے 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کیلئے انتظامیہ سے اجازت مانگ لی سینیٹ الیکشن میں ایک نام بھی عمران خان کی مشاورت کے بغیر نہیں ڈالا گیا: بیرسٹر گوہر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم